وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے ڈینگی کے کیسز کی تعداد میں بڑھتے ہوئے اضافہ کے پیش نظرروک تھام اور تدارک کے اقدامات تیز کر دئیے، دیہی علاقوں میں فیومی گیشن اور مچھر مار سپرے کے علاوہ ڈینگی کی افزائش کا سبب بننے والی ٹائر کی دکانوں، کار واش کے خلاف کارروائیاں‘ تین افراد کے خلاف مقدمات درج

اتوار 15 ستمبر 2019 20:05

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2019ء) وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے ڈینگی کے کیسز کی تعداد میں بڑھتے ہوئے اضافہ کے پیش نظرروک تھام اور تدارک کے اقدامات تیز کر دئیے، دیہی علاقوں میں فیومی گیشن اور مچھر مار سپرے کے علاوہ ڈینگی کی افزائش کا سبب بننے والی ٹائر کی دکانوں، کار واش کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے تین افراد کے خلاف مقدمات درج کر لئے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ کے محکمہ صحت کے مطابق گزشتہ 8ماہ کے دوران شہر کے مختلف مقامات پر کھڑے پانی کی سائٹس کے 30ہزار سیمپل اکٹھے کیے گئے ہیں اور گیارہ فیصد مقامات پر ڈینگی لاروا کی موجودگی پائی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ اگر یہ اعدادوشمار 25فیصد سے تجاوز کر جائیں تو ڈینگی وباء پھیلنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے اس ضمن میں فوری طور پر دفعہ 144بھی نافذ کر رکھی ہے جس کے تحت ٹائر کی دکانوں پر ٹائروں کے ڈسپلے پر پابندی ہے جبکہ شہریوں کو بھی انتباہ کی گئی ہے کہ باغیچوں کی آبیاری میں احتیاط بھرتیں اور پانی کھڑا نہ ہونے دیں، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 188کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اس اقدام کے تحت ہفتہ اور اتوار کے روز مختلف کارروائی بھی کی گئیں اور 3افراد کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر پوٹھوہار محمد دانش نے دفعہ 144کی خلاف ورزی پر تھانہ نون کے علاقہ میں یہ کارروائی عمل میں لائی اور شہریوں کو ہدایت کی کہ صاف پانی کو ضائع نہ کریں اور گھروں میں بھی پانی کو ڈھانپ کر رکھیں، بہنے والا پانی کسی نہ کسی جگہ جا کر کھڑے پانی کی شکل اختیار کرتا ہے جو ڈینگی لاروے کی افزائش کا باعث بنتا ہے۔

اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر آصف رحیم جو کہ ڈینگی سیل کی خود نگرانی کر رہے ہیں کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت ڈینگی کی افزائش کی روک تھام کے لئے پرعزم ہے اور تمام ضروری اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے مختلف ہسپتالوں میں 600سے زائد ڈینگی بخار کے مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں جنہیں حکومتی پالیسی کے مطابق مفت علاج معالجہ کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں جبکہ تمام ہسپتالوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ڈینگی کے مریضوں کی دیکھ بھال کے حوالے سے معیاری پروٹوکول کا خیال رکھیں اور ڈینگی اکائونٹرز کا قیام، مریضوں کے لئے علیحدہ وارڈز کا قیام اور ان کے علاج معالجہ اور دیکھ بھال میں احتیاط بھرتیں۔

انہوں نے کہا کہ بنیادی صحت مراکز کے 10فیصد بستر ڈینگی مریضوں کے لئے وقف کر دئیے گئے ہیں اور علیحدہ وارڈز قائم کی گئی ہیں۔ ڈاکٹر آصف رحیم نے کہا کہ اسلام آباد کے پانچ بڑے ہسپتالوں کی طرف سے ڈینگی کی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ بھجوائی جا رہی ہے اور فیلڈ ٹیمیں بھی اس سلسلے میں متحرک کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں ڈینگی کے مریضوں کو ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کنٹرول کر رہے ہیں اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اس عمل کی نگرانی کر رہا ہے۔

علاوہ ازیں میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد کے سینی ٹیشن کے شعبہ کے تعاون سے ترنول اور روات میں صفائی مہمات بھی کی گئی ہیں اور بڑے پیمانے پرکوڑا کرکٹ اکٹھا کر کے تلف کیا گیا ہے تا کہ ڈینگی کی افزائش کی آماجگاہوں کو ختم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ٹائر شاپس، پنکچر کی دکانوں اور پٹرول پمپ و سی این جی اسٹیشنز و کار واش اسٹیشنز کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے اور خلاف ورزی پر جرمانے بھی عائد کیے جارہے ہیں۔

انہوں نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور فل آستینوں والے کپڑے پہنیں، طلوع صبح اور غروب آفتاب کے اوقات میں گھروں کی کھڑکیاں بند رکھیں اور مچھر بھگائو لوشن کا استعمال کریں۔ علاوہ ازیں پانی کے برتنوں کو ڈھانپ کر رکھیں اور کیاریوں کو پانی دینے میں احتیاط کریں اور گھر کے اندر اور اردگرد پانی نہ کھڑا ہونے دیں۔ ڈینگی بخار کی علامات کی صورت میں فوری طور پر قریبی ہسپتال سے رجوع کریں۔ زیر تعمیر عمارتوں، تہہ خانوں اور پٹرول پمپوں میں ڈینگی کی افزائش کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اس لئے ان جگہوں پر صفائی کا خصوصی خیال کریں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ اوقاف کی طرف سے علمائے کرام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس حوالے سے آگاہی پھیلائیں۔