کشمیر پاکستان کی نظریاتی ، جغر فیائی ،معاشی شہ رگ ہے کشمیریوں سے غداری کرنے والوں کو پاکستان میں قبر کی جگہ بھی نہیں ملے گی ،سراج الحق

نااہل اور ناکام حکومت کو 50سال بھی حکمرانی دی جائے تو وہ کارکردگی نہیں دیکھا سکتی ،بلوچستان میں سب سے زیادہ کرپشن ہے احتساب کے بغیر صوبے میں کریشن کا خاتمہ ناممکن ہے ، مرکزی امیر جماعت اسلامی کشمیری میں جاری مظالم پر حکومت آرام اور خاموشی سے بیٹھی ہے لیکن ہم کشمیریوں کے دست و بازو بنیں گے اور پوری دنیا میں کشمیر کا مقدمہ لڑیں گے ،جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ،صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمن و یگر کا خطاب

اتوار 15 ستمبر 2019 20:25

�وئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2019ء) جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کشمیر پاکستان کی نظریاتی ، جغر فیائی ،معاشی شہ رگ ہے کشمیریوں سے غداری کرنے والوں کو پاکستان میں قبر کی جگہ بھی نہیں ملے گی ، وزیراعظم نے کشمیر کے مسئلے پر ایک بار بھی تمام سیاسی قیادت کو بلا کر مشترکہ لائحہ عمل طے کر نے کی زحمت نہیں کی ، کشمیری عوام 42دن سے گھروں میں محصور ہیں لیکن ہماری حکومت تماشے اور بیانات دینے کے علاوہ کچھ نہیں کر رہی حکومتی کی خارجہ پالیسی ناکام ہوچکی ہے قوم کشمیرکے معاملے پر عملی اقدامات چاہتی ہے ، نااہل اور ناکام حکومت کو 50سال بھی حکمرانی دی جائے تو وہ کارکردگی نہیں دیکھا سکتی ،بلوچستان میں سب سے زیادہ کرپشن ہے احتساب کے بغیر صوبے میں کریشن کا خاتمہ ناممکن ہے ،بلوچستان کے عوام پینے کے پانی ،تعلیم ،صحت ، روزگار سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ، یہ بات انہوں نے اتوار کو کوئٹہ کے منان چوک پر آزادی کشمیر اور بلوچستان کے حقوق کے لئے منعقدہ عوامی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہی ،جلسے سے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ،صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمن ،صوبائی نائب امیر بشیر احمد ماندائی ، جماعت اسلامی یوتھ کے امیر زبیر احمد گوندل ،جماعت اسلامی ضلع کوئٹہ کے امیر حافظ نور علی، نائب امیر زاہد اختر، ڈاکٹر عطاء الرحمن نے بھی خطاب کیا، جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ میں 100دن میں کارکردگی دیکھائونگاپھر کہا کہ 6ماہ دیں اور اب کہہ رہے ہیں کہ 5سال بعد کارکردگی کا پوچھیں جو حکومت 13ماہ میں کاکردگی نہیں دیکھا سکی وہ 50سال میںبھی کارکردگی نہیں دیکھا سکتی ملک میں جس تبدیلی کا وعدہ کیا گیا تھا وہ آٹے ،دال ،چینی ، پٹرول، ادویات کی قیمتیں بڑھاکر لائی گئی ہے اس تبدیلی کی وجہ سے 22کروڑ عوام پریشان ہیں 13ماہ میں معیشت تباہ ہوچکی ہے لوگ نان شبینہ کے محتاج ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیر سے غداری یا سوداکیا گیا تو ہم اسلام آبادکا لاک ڈائون کریں گے اور لوگ بھی دیکھیں کہ اسلام آباد لاک ڈائون ہوا ہے کشمیری عوام سے غداری کر نے والوں کو پاکستان میں قبر کی جگہ بھی نہیں ملے گی انہوں نے کہا کہ کشمیر میں گزشتہ 42دن سے عوام گھروں میں محصور ہیں ، 6جمعہ گزر جانے کے باوجودہ نماز نہیں ہوسکی ، لوگ اپنے مردوں کو گھروں میں دفن کر رہے ہیں کوئی انسان گھر سے باہر نہیں نکل سکتا، تعلیمی ادارے بند ہیں ،لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وزیراعظم اور پاکستان کی صاحب اقتدار قوتیں دیکھ رہی ہیں کہ 42دن سے ہمارے لوگ پرغما ل ہیں دنیا کے 57اسلامی ممالک بھی یہ سب دیکھ رہے ہیں مگر پوری دنیا اور اسلامی ممالک اس پر خاموش ہیں ماضی میں مسلمانوں نے مظالم کے خلاف جنگ لڑیں اور ظلم کا سامنا کیا کشمیری عوام پاکستان کی فوج ، پاکستان کے وزیراعظم اور مسلم ممالک کی طرف دیکھ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ 42دن بعد بھی ہماری حکومت اچھل کود ،بیانات اور تقاریر کر رہی ہے حکومت نے کشمیر کے لئے اب تک عملی طورپر کچھ نہیں کیا وزیراعظم نے مظفرآبادمیں کہا کہ ہم کشمیر کے لئے آخری حد تک جائیں گے بتایا جائے کہ وہ کونسی حد ہے جو لائن آف کنڑول اور کشمیر تک جانے کو تیار نہیں پاکستانی قوم اب مزید تقاریر سننے کو تیار نہیں قوم عمل اور ایکشن دیکھنا چاہتی ہے بھارتی حکومت کہتی ہے کہ ہمارا اگلا قدم آزاد کشمیر ہے انکا آرمی چیف جنگی تیاری مکمل کر کے حکومتی اشارے کا انتظار کررہا ہے لیکن ہمارے حکومت نے بے جان تقاریر کر نے کے عالوہ کچھ نہیں کیا کشمیر پاکستان کی جغرفیائی ،معاشی ، نظریاتی شہ رگ ہے جسے دشمن نے کاٹ دیا اور ہمارے حکومت تماشا کر رہی ہے ،پاکستان کی جتنی بھی حکومتیں آئیں انہوں نے کشمیریوں سے دفاداری نہیں کی کشمیر میں 14ہزار مائوں بہنوں کی عصمت دری ،3لاکھ نوجوانوں کو شہید اور ہزاروں کو اندھا کیا جا چکا ہے لیکن آج بھی کشمیر ی پاکستان کے جھنڈے پر اپنا خون نچاور کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ہر حکومت نے بھارت سے یاری اور تجارت کی بات کی مودی نے ڈھاکہ میں کھڑے ہوکر کہا کہ اس نے پاکستان کو دو لخت کر نے کے لئے کردار اداکیا اور یہی مودی جب پاکستان آیا تو اسکی مہمان نوازی کی گئی مودی کا منصوبہ صرف کشمیر کو ہڑپ کرنا نہیں بلکہ بھارت میں رہنے والے 22کروڑ مسلمانوں کو وہاں سے نکالنا یا انہیں ہندو بنانا، بھارت میں لاکھوں مساجد کو مندر بنانا اور حتی کہ اب ہندو کہتے ہیں کہ وہ خانہ کعبہ پر بھی قبضہ کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت پاکستان کے دریائوں کا پانی بند کر کے پاکستان کو بنجر کر نے کا منصوبہ بنا رہی ہے یہ ملک صرف فوج یا حکومت کا نہیں ہے یہ ملک ہم سب کا ہے اگر ملک تباہ ہوا تو حکومت ،فوج سمیت کوئی نہیں رہے گا، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو چاہیے تھا کہ وہ سیاسی جماعتوں کی قیادت کو اکھٹا کر کے یکجہتی کا پیغام دیتے آرمی چیف نے دو بار کشمیر کے معاملے پر سیاسی جماعتوں کو اکھٹا کیا لیکن وزیراعظم نے ایسا کرنے کی زحمت تک نہیں کی اور نہ ہی سیاسی قیادت سے کشمیر کے معاملے پر مشورہ کیا ،مظفر آباد میں وزیراعظم کے پاس بہترین موقع تھا کہ وہ ساری سیاسی جماعتوں کو اکھٹا کر تے اور ہم ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کشمیر سے یکجہتی کا پیغام دیتے لیکن وزیراعظم اکیلے گئے جس سے کوئی پیغام نہیںگیا انہوں نے کہا کہ حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہوچکی ہے مودی کوکشمیر میں قتل عام کرنے کے بعد بھی تین اسلامی ممالک کی جانب سے تمغوں سے نوازا گیا حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کی وجہ سے جو ممالک مشکل وقت میں ہمارے کام آتے تھے نے مودی کو نوازا انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس ایک ہی راستہ ہے وہ جہاد فی سبیل اللہ ہے 27ستمبر کو مظفرآباد کے جلسے میں نوجوانوں کے لئے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرونگا ،انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں ہمیشہ بلوچستان کی بات کی اور صوبے کی ترجما نی کی ہے بلوچستان کے لوگ مظلوم ہیں جن کے پاس پانی، صحت ،روزگار، تعلیم سمیت بنیادی سہولیات نہیں ہیںہر مرکزی حکومت نے یہا ں آکر جھوٹے وعدے کئے یہاں جنات نہیں حکمرانوں نے کرپشن کی ہے ٹرانسپیرنسی انٹر نیشنل نے بھی کہا ہے کہ بلوچستان ملک کا سب سے کرپٹ صوبہ ہے لیکن نیب کی کارکردگی یہاں واضح ہے جب تک احتساب نہیں ہوگا کرپشن ختم نہیں ہوگی یہاں پر جس کے گھر کی ٹینکی سے پیسہ نکلا وہ سیکرٹری ملازمت پر بحال کر نیکی درخواست دے رہا ہے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور اسلامی نظام ہی ملک اور بلوچستان کے تمام مسائل کا واحد حل ہیں ، جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ،صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمن ،صوبائی نائب امیر بشیر احمد ماندائی ، جماعت اسلامی یوتھ کے امیر زبیر احمد گوندل ،جماعت اسلامی ضلع کوئٹہ کے امیر حافظ نور علی، نائب امیر زاہد اختر، ڈاکٹر عطاء الرحمن نے کہا کہ بلوچستان کو ہمیشہ اسکے جائز حقوق سے محروم رکھا گیا اگلے تین ماہ تک بلوچستان میں حقوق کے لئے مہم چلائیں گے اور حقوق کی جدو جہد کریں گے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیم ،صحت، روزگار ،سڑکوں سمیت ہر قسم کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے وسائل سے مالامال صوبہ آج پسماندگی کا شکار ہے تعلیم یافتہ نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لئے گھوم رہے ہیں دوسری جانب حکمرانوں کی ٹینکیوں سے پیسے برآمد ہورہے ہیں کرپشن بلوچستان کے مسائل کی بنیادی وجہ ہے جسے جماعت اسلامی ختم کر سکتی ہے انہوں نے کہا جماعت اسلامی پر امن طریقے بلوچستان کے ہر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر میں جلسوں کا انعقاد کریگی مقررین نے کہا کہ آج ہم کشمیریوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہم انکے ساتھ ہیں کشمیری مطمئن رہیں اگر پاکستان کی حکومت نے بزدلی کا مظاہر ہ کیا یا کشمیریوں کا ساتھ نہیں دیا تو ہم کشمیریوں کا ساتھ دیں گے انہوں نے کہا کہ کشمیری میں جاری مظالم پر حکومت آرام اور خاموشی سے بیٹھی ہے لیکن ہم کشمیریوں کے دست و بازو بنیں گے اور پوری دنیا میں کشمیر کا مقدمہ لڑیں گے نااہل اور دروغ گو حکمرانوں نے عوام کو سبز باغ دیکھائے جو آج عوام کے سامنے عیاں ہو چکے ہیں ، قبل ازیں جماعت اسلامی کا آزادی کشمیر اور حقوق بلوچستان مارچ ہاکی چوک سے شروع ہو کر منان چوک پہنچا ۔