وزیر اعلی سندھ نے میرپورخاص واقعے پر گہرے رنج و دکھ کا اظہار

اتوار 15 ستمبر 2019 21:35

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2019ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے میرپورخاص واقعے پر گہرے رنج و دکھ کا اظہار کیا اور انہوں نے ایک شخص رمیش بھیل کو مبینہ طور پر ایمبولنس سروس فراہمی سے انکار کرنے پر میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور سول سرجن/ ٹرانسپورٹ انچارج کی خدمات کو معطل کو کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ رمیش بھیل نے اپنے دو سالہ بیٹے چیتن کو سول ہسپتال میرپورخاص میں علاج کے لئے داخل کرایا تھا، بچہ زندہ نہ رہ سکا اور رمیش نے ہسپتال انتظامیہ سے ایمبولینس کی درخواست کی کہ وہ اپنے بیٹے کو اس کے آبائی گاؤں منتقل کرنا چاہتا ہے۔

ہسپتال انتظامیہ نے مبینہ طور پر اسے مفت ایمبولینس دینے سے انکار کردیا۔ لہذا رمیش اور اس کے بھائی کیول نے اپنے طور پر بچے کی لاش ان کے آبائی گاؤں اصغر درس پہنچانے کا فیصلہ کیا۔

(جاری ہے)

میرپورخاص سندھڑی روڈ پر تیز رفتار منی ٹرک نے ان کو ٹکر مار دی جس کی نتیجے میں وہ دونوں اپنے گاؤں جاتے ہوئے راستے میں جاں بحق ہوگئے۔اتوار کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعلی سندھ نے واقعے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر سیکریٹری صحت کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا۔

انکوائری (آج) پیر سے شروع ہوگی۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکریٹری صحت سعید اعوان کو ایک بار پھر ہدایت کی کہ تحقیقات کے آغاز سے قبل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد اسلم اور سول سرجن/ انچارج ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر خلیل میمن کو فوری طور پر معطل کیا جائے۔ سیکریٹری صحت نے اتوار کو ہی ان کے معطلی کے احکامات جاری کر دیئے۔ وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سیکریٹری صحت کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبہ بھر کی تمام ہسپتالوں کی ایمبولنس سروس کی تفصیلات بھی فراہم کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے بتایا جائے کس ہسپتال میں کتنی ایمبولینس ہیں اور عوام کی خدمت میں یہ ایمبولینسز کس طرح استعمال کی جاتی ہیں تمام ریکارڈ پیش کئے جائیں۔ انہوں نے کہا یہ ایک سنگین واقعہ ہے اور اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کے ساتھ ایک تفصیلی انکوائری رپورٹ پیش کریں۔