سپریم کورٹ کا بل بورڈز کی تنصیب سے متعلق ڈی ایچ اے، کنٹونمنٹس بورڈز سمیت دیگر اداروں کی عملدرآمد رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار

عدالت عظمیٰ نے تمام اتھارٹیز سے رپورٹ طلب کرلی …بل بورڈز کی تنسیخ کے وقت درخت کی کٹائی اور ماحولیاتی آلودگی کے اصولوں کو مدنظر رکھا جائے، جج کے ریمارکس

پیر 16 ستمبر 2019 15:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2019ء) سپریم کورٹ نے بل بورڈز کی تنصیب سے متعلق ڈی ایچ اے، کنٹونمنٹس بورڈز سمیت دیگر اداروں کی عملدرآمد رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار اور تمام اتھارٹیز سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ بل بورڈز کی تنسیخ کے وقت درخت کی کٹائی اور ماحولیاتی آلودگی کے اصولوں کو مدنظر رکھا جائے۔

پیر کو سپریم کورٹ میں بل بورڈز کی تنصیب سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔ڈی ایچ اے ، کنٹونمنٹس بورڈز سمیت دیگر اداروں نے عمدرآمد رپورٹ پیش کی ،عدالت عظمیٰ نے عملدرآمد رپورٹس پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ بل بورڈز سے متعلق بنائے گئے قوانین عدالت پیش کئے جائیں ۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاہک بل بورڈز کی دنیا بھر میں خطرناک قرار دئیے گئے ہیں ، بل بورڈز کی دنیا بھر میں حوصلہ شکنی کی گئی ہے ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ عدالتی حکم میں واضح طور پر پبلک مقامات پر بل بورڈز ہٹانے کا حکم دیا گیا۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہاکہ عدالت نے تو اس معاملے میں تمام نظرثانی درخواستیں بھی خارج کر دیں ۔لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہاکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے ساتھ میٹنگ میں قوائد و ضوابط طئے کئے گئے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ طے یہ کرنا یے کہ پبلک پراپرٹی کے علاوہ کون سی جگہیں ہیں ۔ عدالت نے کہاکہ بل بورڈز کی تنسیخ کے وقت درخت کی کٹائی اور ماحولیاتی آلودگی اصولوں کو مدنظر رکھا جائے۔ عدالت نے کہاکہ تمام اتھارٹیز لکھ کو رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائیں۔عدالت نے دو ماہ کے لیے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔