بھاری درآمدات، انڈرانوائسنگ ،حقائق کے منافی ٹیرف سٹرکچر اور غیرمتوازن ایکسچینج ریٹ نے معاشی مسائل پیدا کیے

چین نے 313ٹیرف لائنز کو ڈیوٹی فری کرنے پر اتفاق کیا ،جولائی میں برآمدات میں 14فیصد اضافہ ،درآمدات میں 18فیصد کمی ہوئی وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت ، ٹیکسٹائل کا لاہور چیمبر کی ایکسپورٹ ٹرافی کی تقریب سے خطاب

پیر 16 ستمبر 2019 16:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2019ء) وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت ، ٹیکسٹائل، انڈسٹریز، پیداوار و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ ویلیوایڈڈ مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے، جولائی 2018ء کے مقابلے میں جولائی 2019کے دوران برآمدات میں 14فیصد اضافہ اور درآمدات میں 18فیصد کمی یہ ظاہر کرتی ہے کہ معاملات درست سمت میں گامزن ہیں،چین نے 313ٹیرف لائنز کو ڈیوٹی فری کرنے پر اتفاق کیا ۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر کی ایکسپورٹ ٹرافی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لاہور چیمبر کے صدر الماس حیدر، سینئر نائب صدر خواجہ شہزاد ناصر اور نائب صدر فہیم الرحمن سہگل نے بھی اس موقع پر خطاب کیا جبکہ ایگزیکٹو کمیٹی اراکین، سابق عہدیداران اور تاجر برادری کی بڑی تعداد اس موقع پر موجود تھی۔

(جاری ہے)

عبدالرزاق دائود نے کہا کہ معیشت کو درست کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کررہے ہیں، ماضی میں زمینی حقائق کو مدنظر رکھے بغیر اٹھائے گئے اقدامات سے معیشت کو نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں معیشت کا رخ درآمدات کی طرف موڑا گیا، بھاری درآمدات، انڈرانوائسنگ ،حقائق کے منافی ٹیرف سٹرکچر اور غیرمتوازن ایکسچینج ریٹ نے معاشی مسائل پیدا کیے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی صنعتوں نے مینوفیکچرنگ بند کرکے درآمدات شروع کردیں کیونکہ تیار مصنوعات کی درآمد پر ڈیوٹی پانچ فیصد جبکہ خام مال پر ڈیوٹی بیس فیصد تھی۔ انہوں نے کہا کہ معاملات کی درستگی حکومت کی ذمہ داری ہے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو مشکلات جاری رہیں گی، ہماری بقاء برآمدات میں ہے ، حکومت تاجروں کو مارکیٹوں تک رسائی فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین نے 313ٹیرف لائنز کو ڈیوٹی فری کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، کینڈا، جاپان، کوریا اور آسٹریلیا کی منڈیوں تک ڈیوٹی فری رسائی کے حصول کا ہدف ہے، برآمدات کے لیے ٹیکسٹائل کے علاوہ انجینئرنگ اور دیگر شعبوں پر بھی توجہ مرکوز کی جارہی ہے، یہ اچھی بات ہے کہ اب پاکستان دیگر ممالک کو ٹریکٹرز برآمد کررہا ہے۔

لاہور چیمبر کے صدر الماس حیدر نے کہا کہ کرنٹ اکائونٹ خسارہ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہے، درآمدات اور برآمدات کے درمیان عدم توازن نے روپے کی قدر میں کمی اور مارک اپ میں اضافے سمیت بہت سے مسائل کو جنم دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مقابلے میں بنگلہ دیش اور دیگر ممالک کی برآمدات کہیں زیادہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات بڑھانا ہی تمام مسائل کا حل ہے، اس سے حکومتی آمدن بڑھے گی ،روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے اور صنعتوں کو وسعت ملے گی۔

لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ برآمدات کے لیے طویل المدت ایسی مستحکم حکمت عملی اپنا نا ہوگی جو مینوفیکچرنگ سیکٹر میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے۔ الماس حیدر نے کہا کہ پیداواری لاگت میں کمی اور ٹیرف کی بہتری اور ریفنڈ کے فعال سسٹم کے ذریعے صنعتی شعبہ کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ قبل ازیں عبدالرزاق دائود نے ونرز میں ٹرافی تقسیم کیں۔