سپریم کورٹ نے سمبڑیال میں4افراد کو قتل اور 8افراد کو زخمی کرنے والے پانچ مجرمان کی بریت کیلئے دائر اپیلیں خارج کردیں

پیر 16 ستمبر 2019 22:00

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2019ء) سپریم کورٹ نے سمبڑیال میں4افراد کو قتل اور 8افراد کو زخمی کرنے والے پانچ مجرمان کی بریت کیلئے دائر اپیلیں خارج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائیکورٹ مجرمان کے ساتھ پہلے ہی رعایت کرچکی ہے۔ دشمنی صرف ایک شخص سے تھی لیکن مجرمان نے اندھادھند فائرنک کرکے چار افراد کوقتل کیا۔ پیرکوچیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربر اہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

یادرہے کہ مجرمان طاہر مقبول، ذبیح اللہ، ذوالفقار احمد، سرفراز احمد اور مدثر سلطان نے اپنے مخالف کوقتل کرنے کیلئے کھیل کے گراونڈ میں اندھادھند فائرنگ کی جس سے چار افراد موقع پرہلاک اور 8افرادزخمی ہوگئے تھے۔ بعدازاں ٹرائل کورٹ نے تمام پانچوں ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی جوہائیکورٹ نے عمرقید میں تبدیل کی تھی ۔

(جاری ہے)

جس کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی۔

سماعت کے دوران پنجاب کے پراسیکوٹر نے پیش ہوکرعدالت کوبتایاکہ مجرمان نے سرورنامی اپنے مخالف شخص کوقتل کرنے کیلئے مقامی گراونڈ میں اس وقت فائرنگ کی تھی جب مقتولین وہاں کھیل دیکھ ر ہے تھے فائرنگ سے محمد سرور توبچ گیاتھا لیکن وہاں موجود دیگر چار افراد موقع پرہلاک اورآٹھ زخمی ہوگئے تھے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ ملزمان کے للکارنے پر گرائونڈ میں بھگڈر مچ گئی تھی اس لئے مجرمان کی فائرنگ سے دوسرے لوگ مارے گئے تھے۔

گواہان میں زخمی ہونے والے دوافراد بھی شامل تھے، سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہاکہ وقوعہ کے بعد پوسٹ مارٹم میں تاخیر کی گئی تھی ، اورگولیوں کے خول آ ٹھ ماہ بعد واپس بھجوائے گئے تھے۔ بعدازاں عدالت نے بریت کیلئے دائر ملزمان کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے واضح کیاکہ ہائیکورٹ ملزمان کے ساتھ پہلے ہی نرم رویہ اپنا چکی ہے اس لئے مزید رعایت نہیں دی جاسکتی۔