لیڈی کانسٹیبل کو تھپڑ مارنے کے معاملے کا ڈرامائی انداز میں ڈراپ سین

تھپڑ مارنے والا وکیل معافی مانگنے کو تیار، ڈی پی او شیخوپورہ اور وکلا میں کامیاب مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے

muhammad ali محمد علی منگل 17 ستمبر 2019 00:55

لیڈی کانسٹیبل کو تھپڑ مارنے کے معاملے کا ڈرامائی انداز میں ڈراپ سین
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2019ء) لیڈی کانسٹیبل کو تھپڑ مارنے کا معاملے کا ڈرامائی انداز میں ڈراپ سین ، تھپڑ مارنے والا وکیل معافی مانگنے کو تیار، ڈی پی او شیخوپورہ اور وکلا میں کامیاب مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ میں فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق فیروزوالہ میں وکیل کا لیڈی کانسٹیبل کو تھپڑ مارنے کا معاملہ وکیل کے معافی مانگنے پر رضامندی کے بعد حل ہوگیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ پولیس افسر شیخوپورہ اور وکلا میں کامیاب مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے ہیں اور وکلاء نے کچہری فیروزوالہ میں ہڑتال ختم کرتے ہوئے پولیس کو کچہری میں داخلے کی اجازت دے دی ہے۔ وکلا اور پولیس کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کی رو سے فیروزوالہ ڈی پی او شیخوپورہ صلاح الدین سیالوی نے ڈی ایس پی فیروزوالہ اور ایس ایچ او فیروزوالہ کو تبدیل کرنے کا مطالبہ مان لیا ہے جبکہ ایڈووکیٹ احمد مختار نے لیڈی کانسٹیبل فائزہ سے معذرت پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

(جاری ہے)

اس رضامندی کے بعد فیروزوالہ کچہری میں منگل سے عدالتی امور معمول کے مطابق دوبارہ شروع ہو جائیں گے۔ واضح رہے کہ کچھ روز قبل لیڈی پولیس اہلکار فائزہ کی تھپڑ مارنے والے وکیل کو گرفتار کرکے ہتھکڑیوں میں لے جانے کی تصویر سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہوئی تھی۔ فائزہ نے ملزم کو گرفتار کرکے مقامی عدالت میں پیش کیا تھا تاہم بعد میں بظاہر دباؤ کی کیفیت میں انہوں نے استعفے کا اعلان کردیا تھا۔

وکیل احمد مختار کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے والی لیڈی کانسٹیبل فائزہ نواز کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ان پر معاملہ ختم کرنے کیلئے دباو ڈالا جا رہا ہے۔ فائزہ نے اس واقعہ کے بعد نوکری سے استعفیٰ بھی دے دیا تھا۔ فائزہ کا کہنا تھا کہ میں کمزور عورت ہوں جو میرا جرم ہے۔ اس مافیا کا مقابلہ نہیں کرسکتی اور محکمہ پولیس سے استعفی دے رہی ہو۔