خیبرپختونخواہ میں پردہ لازمی قرار دئے جانے پر غریدہ فاروقی نے صوبائی حکومت کو شرم دلا دی

لڑکیوں کو طالبنائز نہ کیا جائے۔ خاتون صحافی کا ٹویٹر پیغام

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 17 ستمبر 2019 11:38

خیبرپختونخواہ میں پردہ لازمی قرار دئے جانے پر غریدہ فاروقی نے صوبائی ..
پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 ستمبر 2019ء) : خیبرپختونخواہ کے تعلیمی اداروں میں طالبات پرعبایا پہننے کی پابندی عائد کرنے کے نوٹی فکیشن پر خاتون صحافی غریدہ فاروقی نے صوبائی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں غریدہ فاروقی نے کہا کہ میں کچھ دنوں سے خبروں کی لا تعلق تھی، مجھے ابھی علم ہوا کہ خیبرپختونخواہ میں تعلیمی اداروں میں جانے والی طالبات پر برقعہ لازم کر دیا گیا ہے۔

خیبرپختونخواہ حکومت کو اس پر شرم آنی چاہئیے۔ لڑکیوں کو طالبنائز کرنا بند کریں۔ اگر سکیورٹی کے نام پر مردوں کے ساتھ کوئی مسئلہ ہے تو بچیوں پر پابندیاں عائد کرنے کی بجائے انہیں ریگولیٹ کریں۔
پردے اور برقعہ کی مخالفت کرنے پر خاتون صحافی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ، صارفین نے کہا کہ یہ اسلامی جمہوریہ پاکستان ہے اور برقعہ پہننے کی پابندی ہمارے مذہب کی عکاسی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ ہری پور کے بعد خیبر پختونخوا کے کئی سکول میں طالبات کے لیے عبایا لازمی قرار دے دیا گیا تھا۔اس حوالے سےحکام کی جانب سے نوٹیفیکشن بھی جاری کر دیا گیا تھا۔ نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ طالبات کے لیے عبایا لینا لازمی ہو گا۔ اس حوالے سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اب لڑکیوں کو،عبایا،نقاب یا چادر اوڑھ کر سکول آنا ہو گا تا کہ لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کے واقعات روکے جا سکیں۔

  محکمہ تعلیم خیبر پختونخواہ نے پرائمر ی کے علاوہ تمام سرکاری گرلز اسکولوں میں عبایا ،گائون یاچادر پہنے کو لازمی قرار دیا اور ڈی ای او ہری پوراور پشاور نے اس کا اعلامیہ بھی جاری کردیا تھا۔ لیکن یہ خبر میڈیا پر آتے ہی حکومت نے اعلامیہ واپس لینے کا اعلان کردیا جبکہ صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نےاس حوالے سے کہا کہ صرف ایک ضلع کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے وہاں کے والدین کی مرضی سے عبایا پہننے کے لیے نوٹیفکیشن جاری کیا ،صوبے کے دیگر سکولوں میں عبایا پہننے کے لیے کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ،جن اسکولوں نے عبایا پہننے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا ، ان کو فوری طور پر نوٹیفکیشن واپس لینے کی ہدایت کردی گئی ۔