تیل تنصیبات پر حملے کی تحقیقات عالمی ماہرین سے کرانے کا اعلان

ابتدائی تحقیقات کے مطابق آرامکو آئل پلانٹ پر حملے ایرانی ساختہ ہتھیاروں سے کیے گئے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 17 ستمبر 2019 12:28

تیل تنصیبات پر حملے کی تحقیقات عالمی ماہرین سے کرانے کا اعلان
جدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،17ستمبر 2019ء) سعودی عرب کی آئل تنصیبات پر ڈرون حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں صورتِ حال انتہائی کشیدہ ہو چکی ہے۔ اس حوالے سے سعودی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ آرامکو پلانٹ پر ہونے والے حملے کی تحقیقات میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی ماہرین کو بھی شامل کیا جائے گا۔سعودی عرب کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 14 ستمبر کو اہم پٹرولیم تنصیبات پر ڈرون حملہ کر کے جو جارحیت کی گئی، یہ کارروائی ناقابل قبول ہے۔

سعودی فوجی اتحاد خطے کی حفاظت اور حملے کا جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ آئل تنصیبات پر حملے میں ایرانی ساختہ ہتھیار استعمال کیے گئے۔ تاہم ابھی یہ پتہ لگانے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ حملے کا ذریعہ کون ہے۔

(جاری ہے)

اس سے پہلے بھی سعودی آرامکو کے پمپنگ سٹیشنوں پر ہونے والے حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال ہوئے ہیں۔

سعودی میڈیا کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں آرامکو کی تیل کی پچاس فیصد پیداوار معطل ہو گئی تھی، بعد میں ایک تہائی پیداوار بحال کر دی گئی ہے۔ تاہم مکمل بحالی میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 4 ماہ کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی ہیں۔ امریکی خام تیل کی قیمت میں 10.68 فیصد اضافہ ہوا ہے۔عالمی منڈی میں ٹریڈنگ کے آغاز پر ہی خام تیل کی فی بیرل کی قیمت میں 19 فیصد اضافہ ہوا اور وہ 71.95 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی۔ حکام کے مطابق سعودی تنصیبات کے مکمل طور پر واپس آپریشنل ہونے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔