جمعیت علمائ اسلام سندھ میں اسلام آباد آزادی مارچ کے انعقاد سے قبل تمام ذیلی شعبوں کو منظم کررہی ہے،مولانا راشد محمود سومرو

30 ستمبر کو حیدرآباد میں نوابشاہ، میرپورخاص اور حیدرآباد ڈویڑن، یکم اکتوبر کو کراچی ڈویڑن کے 6 اضلاع کا کراچی میں لاڑکانہ اور سکھر ڈویڑن کے سوشل میڈیا ایکٹویسٹ کا 3 اکتوبر کو لاڑکانہ میں سوشل میڈیا کنونشن منعقد کیا جائے گا،جے یو آئی ضلع وسطی کے جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب

بدھ 18 ستمبر 2019 00:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2019ء) جمعیت علمائ اسلام صوبہ سندھ کے سیکرٹری مولانا راشد محمود سومرو نے اعلان کیا ہے کہ جمعیت علمائ اسلام سندھ میں اسلام آباد آزادی مارچ کے انعقاد سے قبل تمام ذیلی شعبوں کو منظم کررہی ہے۔ 30 ستمبر کو حیدرآباد میں نوابشاہ، میرپورخاص اور حیدرآباد ڈویڑن، یکم اکتوبر کو کراچی ڈویڑن کے 6 اضلاع کا کراچی میں جبکہ لاڑکانہ اور سکھر ڈویڑن کے سوشل میڈیا ایکٹویسٹ کا 3 اکتوبر کو لاڑکانہ میں سوشل میڈیا کنونشن منعقد کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتحاد ٹاؤن میں ختم نبوت کانفرنس، جامعہ مدنیہ گلشن اقبال میں آل سندھ ناظمین نشرواشاعت کے اجلاس اور قبا ئ مسجد سہراب گوٹھ میں جے یو آئی ضلع وسطی کے جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مبلغ ختم نبوت قاضی احسان احمد، صوبائی نائب امیر مولانا عبد الکریم عابد، ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اسلم غوری، صوبائی ناظم مالیات مولانا محمد غیاث، سیکرٹری اطلاعات مولانا تاج محمد ناہیوں، ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات محمد سمیع الحق سواتی، بزنس فورم کے امین اللہ،سابق ایم پی اے مولانا عمر صادق، شرف الدین اندھڑ، مولانا عبدالرشید نعمانی، مولانا ذرین شاہ،مولانا خیرالحق ابرار، مولانا فخر الدین رازی،مولاناملک عنایت اللہ محسود،سابق ایم پی اے حافظ محمد نعیم، مفتی خلیل اللہ، مولانا ہارون عادل، قاری رفیق دانش ودیگر نے خطاب کیا۔

مولانا راشد محمود سومرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گھوٹکی واقعہ کے ذمہ دارٹیچر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، مسلمان ہرصورت غیر مسلموں کے جان ومال کے محافظ ہیں، جمعیت علمائ اسلام کے ذمہ داران اور کارکنان نے گھوٹکی میں فسادات کی مذموم سازش کو ناکام بنایا،وہاں امن و امان کی بحالی، بھائی چارے کی فضا کوبرقرار رکھنے میں مثالی کردار ادا کیا۔

یہی اسلامی تعلیمات ہیں،مولانا راشد سومرو نے کہا کہ پوری قوم موجودہ فرسودہ نظام سے نالاں ہے اور اسلام کا عادلانہ نظام چاہتی ہے لیکن مغربی ایجنڈے پر عمل پیرا طبقہ اس راہ میں روڑے اٹکا رہا ہے۔ انہوں نے کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ پاکستان میں اسلام کے عادلانہ نظام کا نفاذ ہو کیوں کہ اسے خطرہ ہے کہ اسلامی ممالک نے حقیقت میں اسلام کو اپنا لیا اور اس کے معاشی،سماجی اور سیاسی اصولوں کو دل سے نافذ کرلیا تو دنیا سے امریکی ازم کا اسی طرح جنازہ نکل جائے گا جس طرح روس کے سوشلزم کا جنازہ نکلا ہے۔

امریکہ اسلامی ممالک کے بساط سیاست پر ایسے مہروں کا بڑھاوا چاہتا ہے جو ذہنی طور پر اسلام سے باغی ہو اورامریکہ کے زرخرید غلام ہوں،لیکن جمعیت علمائ اسلام قوم کو ان سے نجات دلانے تک ان کا تعقب جاری رکھے گی۔#