مرکزی علماء کونسل سعودی عرب تیل تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتی ہے،صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی

خلیجی ممالک میں جنگ کے خطرات منڈلارہے ہیں، حملوں کے بعد دنیا میں کشیدگی بڑھ گئی ہے،سعودی عرب ایک محترم سرزمین ہے کسی کو بھی حرمین شریفین کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھنے دیں گے، چیئرمین مرکزی علماء کونسل

بدھ 18 ستمبر 2019 00:07

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2019ء) مرکزی علماء کونسل سعودی عرب تیل تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتی ہے۔خلیجی ممالک میں جنگ کے خطرات منڈلارہے ہیں۔ ان حملوں کے بعد دنیا میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ سعودی عرب پر مسلسل حوثی باغی حملے کررہے ہیں ۔ ان کی پشت پناہی جو قوتیں کررہی ہیں وہ دنیا کے امن کے ساتھ کھیل رہی ہیں۔

سعودی عرب ایک محترم سرزمین ہے۔ کسی کو بھی حرمین شریفین کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھنے دیں گے۔ سعودی عرب ایک پر امن ملک ہے جبکہ یمن سے دہشت گردانہ کارروائیاں ہورہی ہیں۔ سعودی عرب کی تیل کی سب سے بڑی کمپنی کے دو پلانٹس پر حملے افسوسناک ہیں۔کشمیر کے مسئلہ پر سعودی عرب نے ہمیشہ پاکستان کے مؤقف کی تائید کی ہے اورہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ بات مرکزی علماء کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے جامع مسجد مکی خیابان سرسید ٹائون میں ’’یکجہتی کشمیرکانفرنس ‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پرجامع مسجد مکی کے خطیب پیر ثناء اللہ حسینی ،مرکزی علماء کونسل راولپنڈی کے صدر مولانا سمیع اللہ حسینی نے بھی خطاب کیا۔ چیئرمین مرکزی علماء کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شدت پسندی کو ہوا دینے والے ممالک کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے۔

ان حملوں کے بعد خلیج کے علاقہ میں جنگ کے بادل گہرے ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ سعودی عرب میں مقدس مقامات ہیں اور ان کی حفاظت اللہ رب العزت نے خود اپنے ذمہ لی ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ حکومت سعودی عرب بھی اس قسم کی جارحیت سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس موقع پر سعودی عرب پر کا رویہ انتہائی دانشمندانہ ہے اور یہ بات حقیقت ہے کہ جن قوتوں نے سعودی آئل تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے وہ مسلمانوں کے اجتماعی مفادات کے دشمن ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں جو کچھ ہورہا ہے اس پر مسلم ممالک کو متحد ہوکر سوچنا چاہئے ۔ حوثیوں کو بھی اپنے طرز عمل پر غور کرنا چاہئے۔ ان کی متشددانہ کارروائیوں کی وجہ سے مشرق وسطیٰ اور خلیجی علاقوں میں جنگ اور تباہی کے بادل منڈلارہے ہیں۔ عراق ،لیبیا،افغانستان اور شام میں ہونے والی خانہ جنگی اور ہر طرف پھیلی ہوئی تباہی کے بعد مسلمان مزید کسی اسلامی ملک میں انتشار اور خانہ جنگی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔

مسلم دنیا اپنے تحفظ اور سلامتی کیلئے کسی قسم کی سازش کا شکار ہونے کی بجائے باہمی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے متحد ہوکر اپنے تحفظ کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مبصرین کو مقبوضہ کشمیر میں جانے دیا جائے تاکہ وہ کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کو دیکھ سکیں ۔ مودی حکومت کشمیر میں ظلم بند کرے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود اردیت دے۔ کشمیر کو ٹکڑوں میں بانٹنے کی سازشیں ہورہی ہیں۔ کشمیر پاکستان کی نظریاتی ،جغرافیائی اور معاشی شہ رگ ہے ۔ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دیا جائے۔