ایوان میں لاڑکانہ کی میڈیکل کالج کی طالبہ کی وفات کے حوالے سے بات کی گئی طالبہ کی فوتگی کے حوالے سے ضرور کسی نتیجے پرپہنچا جائیگا ، وزیر صحت سندھ

ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ واقعہ خودکشی ہے یا قتل ہے۔ اسکی تحقیقات جاری ہیں طالبہ کی تصاویر جو سوشل میڈیا پر وائرل کی گئیں یہ اخلاقی طور پر غلط ہے

بدھ 18 ستمبر 2019 00:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 ستمبر2019ء) سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عزرا فضل پیچوہو نے سندھ اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر کہا کہ ایوان میں لاڑکانہ کی میڈیکل کالج کی طالبہ کی وفات کے حوالے سے بات کی گئی طالبہ کی فوتگی کے حوالے سے ضرور کسی نتیجے پرپہنچا جائیگا ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ واقعہ خودکشی ہے یا قتل ہے۔ اسکی تحقیقات جاری ہیں طالبہ کی تصاویر جو سوشل میڈیا پر وائرل کی گئیں یہ اخلاقی طور پر غلط ہے اسکی مذمت کرتی ہوں انہوں نے اراکین اسمبلی سے بھی درخواست کی کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے قبل قیاس آرائیاں نہ کی جائیں۔

بدین کے اسپتال میں تین بچوں کی ہلاکت کے واقعہ پر انہوں نے کہا تینوں بچے مزکورہ اسپتال میں پیدا ہوئے بدین کا سول اسپتال اچھا ہے میڈیا میں غلط افواہیں پھیلائی جارہی ہیں اسپتال میں انکیوبیٹرز موجود ہیں جن تمام میں پہلے سے بچے موجود تھے جسکی وجہ سے بچوں کو حیدرآباد ریفر کیا گیا تھا اس واقعہ میں والدین کی بھی غفلت ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر عزرا فضل پیچوہو نے میرپورخاص واقعہ پر کہا کہ اسکی تحقیقات جاری ہیں ہر سرکاری اسپتال کے ایم ایس کو فیول کے فنڈز دئیے جاتے ہیں ایم ایس اور ڈی ایم ایس معطل ہیں انکوائری کے بعد سخت فیصلے لئے جائینگے انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں کی ایمبولینسیں میتوں کے لئے نہیں دی جاتی یہ صرف بیمار افراد کو فراہم کی جاتی ہیں۔

ہم ایمبولینسوں کی موجودگی اور پیسے طلب کئے جانے کی مکمل تحقیقات کررہے ہیں۔