محسن داوڑ جیل میں لیکن ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹس آنے کا سلسلہ جاری

مظلوم پشتونوں کے رہنما پچھلے چار مہینوں سے جھوٹے مقدمات میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں، کیس کی کمزور نوعیت کے سبب پشتونوں نے اپنے رہنماؤں سے انصاف کی توقع کی ہے: محسن داوڑ کے اکاؤنٹ سے ٹویٹ کر دیا گیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 17 ستمبر 2019 22:25

محسن داوڑ جیل میں لیکن ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹس آنے کا سلسلہ جاری
پشاور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17ستمبر 2019ء) محسن داوڑ جیل میں لیکن ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ٹویٹس آنے کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ پی ٹی ایم کے رہنما پاک فوج کی چوکی پر حملہ کرنے کے الزام میں جیل میں ہیں لیکن ان کے اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’مظلوم پشتونوں کے رہنما پچھلے چار مہینوں سے جھوٹے مقدمات میں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔

کل 18 ستمبر کو ضمانت کی درخواست پر ہائی کورٹ بنوں بنچ میں کارروائی ہوگی ، کیس کی کمزور نوعیت کے سبب پشتونوں نے اپنے رہنماؤں سے انصاف کی توقع کی ہے‘‘۔ ٹویٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ ٹویت محسن داوڑ کی ٹیم کے اراکین کی جانب سے کیا گیا ہے۔
گزشتہ ماہ بھی محسن داوڑ کے اکاؤنٹ سے کچھ ٹویٹس کیے گئے تھے لیکن اس کے بعد یہ سلسلہ رک گیا تھا۔

(جاری ہے)

اب ایک بار پھر سے محسن داوڑ کے اکاؤنٹ سے ٹویت سامنے آگیا ہے۔ یاد رہے کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کو شمالی وزیرستان میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ 26 مئی کو رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے علی وزیر اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ شمالی وزیرستان میں سکیورٹی اہلکاروں کی چیک پوسٹ پر حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید جبکہ چار اہلکار زخمی ہو گئے تھے تاہم جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے جبکہ دس افراد زخمی ہوئے تھے۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ محسن داوڑ کے اکاؤنٹ سے ٹویٹ سامنے آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اراکینِ قومی اسمبلی محسن داوڑ اور علی وزیر کو الگ الگ بیرکوں میں رکھا گیا ہے جو اعلی سیکیورٹی زون میں ہیں جو کہ انتہا پسند دہشت گردوں کے لئے بنائی گئی ہیں۔ انہیں اخبار یا ریڈیو میسر نہیں ہے اور صرف انکے خاندان کے افراد کو ہفتے میں ایک بار ان سے ملنے کی اجازت ہے۔