آئل ریفائنری پر حملوں کا مقصد سعودی تنصیبات کو نشانہ بنانا نہیں تھا: شاہ سلمان

سعودی تنصیبات پر حملے کا مقصد عالمی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے، تخریبی جارحیت سے عالمی امن اورسلامتی کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں: سعودی فرمانروا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 17 ستمبر 2019 23:04

آئل ریفائنری پر حملوں کا مقصد سعودی تنصیبات کو نشانہ بنانا نہیں تھا: ..
ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17ستمبر 2019ء) سعودی فرمانروا شاہ سلمان نے آئل ریفائنری پر حملوں کے حوالے سے ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئل ریفائنری پر حملوں کا مقصد سعودی تنصیبات کو نشانہ بنانا نہیں تھا بلکہ سعودی تنصیبات پر حملے کا مقصد عالمی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے، تخریبی جارحیت سے عالمی امن اورسلامتی کے لیے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اپنےعلاقے اوراہم تنصیبات کا دفاع کرے گا۔ اس موقع پر انہوں نے آئل فیلڈ پر حملوں کی مذمت کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا بھی کیا۔ شاہ سلمان نے کہا کہ سعودی عرب اپنے علاقے اور اہم تنصیبات کا دفاع کرے گا خواہ حملے کہیں سے بھی کیے جائیں۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ ان حملوں کو رکوانے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں۔

(جاری ہے)

خادم الحرمین الشریفین کا کہنا تھا کہ سعودی عرب بقیق اور ہجرۃ خریص میں واقع اپنی تیل کی دو تنصیبات پر ڈرون حملوں سے پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا نے سعودی عرب سے اس کی حفاظت کرنے کا وعدہ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ایران ہی سعودی تیل تنصیبات پر حملے میں ملوث ہے تاہم ہم پھر بھی خطے میں جنگ نہیں چاہتے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی تیل تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ جنگ نہ کرنے عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے اور نہ ہی کبھی امریکا نے سعودی عرب سے اس کی حفاظت کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر نے کہا تھا کہ سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر ہونے والے حملے کا رد عمل دینے کے لیے تیار ہیں اور اس کے لیے واشنگٹن نے اپنے اہداف بھی لاک کر لیے ہیں۔ تاہم ایک روز بعد ہی اب انہوں نے کہا کہ انہیں ایسا کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔