چین کا مسئلہ کشمیر کے پر امن حل پر زور

مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کے متعلقہ چارٹر اور قرار دادوں کے مطابق ہندوستان اور پاکستان کے مابین دوستانہ اور پرامن مذاکرات سے حل کیا جانا چاہیئے ، ترجمان چینی وزارت خارجہ

بدھ 18 ستمبر 2019 01:30

بیجنگ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2019ء) چین نے ہمیشہ ہی بھارت اور پاکستان کے مابین مسئلہ کشمیر کو ایک مسئلہ کے طور پر لیا ہے اور امید کی ہے کہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق دونوں ممالک کے مابین دوستانہ اور پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے ، چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چونئنگ نے یہاں ایشیائی اور افریقی ممالک کے صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہا کہ ہم کشمیر کو ہمیشہ بھارت اور پاکستان کے مابین ایک مسئلہ سمجھتے ہیں۔

اور ہم امید کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے متعلقہ چارٹر اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ہندوستان اور پاکستان کے مابین دوستانہ اور پرامن مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کو حل کیا جانا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چونکہ ہندوستان اور پاکستان دونوں چین کے اچھے پڑوسی ہیں لہذا چین کوامید ہے کہ اس کے عظیم پڑوسی ایک دوسرے کے ساتھ پرامن تعلقات میں رہ سکتے ہیں۔

خاتون ترجمان ہووا نے کہا کہ بھارت اور پاکستان دونوں اس مسئلے کو پر امن طریقے سے مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی پوری کوشش کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات زیادہ بہتر ہوسکتے ہیں کیونکہ وہ پڑوسی ہیں اور کوئی وجہ نہیں کہ دونوں ہمسایہ ایک دوسرے کے ساتھ نہ چل پائیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری ہمسایہ ممالک بھارت اور پاکستان کے لئے نیک خواہشات ہیں۔

"ترجمان نے امید ظاہر کی کہ مسئلہ کشمیر پرامن طور پر حل ہوسکتا ہے اور وہاں کوئی جنگ یا انتشار پیدا نہیں ہوگا اور چین کا بھی یہی موقف ہے۔ چینی صدر ذی کے آنے والے ہندوستان کے دورے سے متعلق ایک سوال پر ، انہوں نے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے گذشتہ سال ووہان اجلاس کے دوران چینی صدر کو ہندوستان کے دورے کی دعوت دی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ صدر کے دورے کی تاریخ ، مقامات اور دیگر تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔تاہم ، انہوں نے کہا کہ مختلف امور پر تبادلہ خیال کرنے کے علاوہ ، صدر کے دورہ بھارت کے دوران ہندوستان اور چین کے مابین سرحدی معاملہ زیربحث آئے گا۔