مقبوضہ کشمیر کے بعد آزاد کشمیر کی طرف بھارت کی للچاتی نظریں

پاکستان نے عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 18 ستمبر 2019 08:10

مقبوضہ کشمیر کے بعد آزاد کشمیر کی طرف بھارت کی للچاتی نظریں
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر2019ء)   مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کی تاریخ رقم ہوئے اور کرفیو لگے کوئی ڈیڑھ مہینہ ہونے کو آ پہنچا ہے مگر کہیں سے کوئی بھی محمد بن قاسم تلوار تھامے آتا دکھائی نہیں دیتا۔اگرچہ پاکستانی حکومت ہر فورم پر مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرتی نظر آتی ہے مگر یہ بھی بندر کی بھاگ دوڑ سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔

عملی اقدام کہیں بھی ہوتا دکھائی نہیں دیتا اور حیرت ہے کہ کہیں سے فتویٰ جہاد کی صدا بھی بلند نہیں ہوتی۔عالمی طاقتوں کا ضمیر بھی سویا پڑا ہے خیر وہ تو سویا ہی رہتا ہے کیونکہ فلسطین، چیچنیااور برما سے خطوں کی مثالیں پہلے بھی ہمارے سامنے ہیں وہاں بھی ظلم و بربریت کی کہانیاں جاری ہیں مگر عالمی طاقتیں خاموش تماشائی ہیں۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر اور پاکستان اور انڈیا کے ٹرائی اینگل پر یہ محاورہ درست ثابت ہوتا ہے کہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔

اب اگر لاٹھی بھارت کے ہاتھ میں ہے تو وہ کچھ بھی کرے گا۔مقبوضہ کشمیر تو ایک قسم کا بھارت نے ہتھیا ہی لیا ہے کیونکہ وہاں وہ اپنی مرضی کا اس وقت کچھ بھی کر رہا ہے اور پاکستان محض واویلا مچا رہا ہے جبکہ اب بھارتی وزرا نے آزاد کشمیر کی طرف بھی دیکھنا شروع کر دیا ہے بلکہ بولنا بھی شروع کر دیا ہے کہ وہ بھی ہمارا ہے اور ہم اس پر قبضہ کریں گے۔

گزشتہ روز بھارت کے وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ آزاد جموں و کشمیر بھی بھارت کا حصہ ہے اور انہیں امید ہے کہ ایک دن نئی دہلی وادی پر کنٹرول حاصل کرے گا۔اس ضمن میں وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ’پاکستان، بھارتی وزیر خارجہ کے غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیان کی مذمت اور اسے مسترد کرتا ہے۔ترجمان وزارت خارجہ نے عالمی برادری سے بھارتی وزیر خارجہ کے ’جارحانہ انداز پر مشتمل بیان‘ پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا تھا کہ ’آزاد جموں و کشمیر سے متعلق ہمارا موقف پہلے بھی تھا، اب بھی ہے اور آئندہ بھی رہے گا کہ آزاد کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور ایک دن ہمارا کنٹرول ہوگا‘۔بھارت نے 5 اگست کو آرٹیکل 370 منسوخ کرکے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے وادی میں کرفیو لگا دیا اور مواصلات کا نظام بھی معطل کردیا۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق فیصلے پر بھارت کو عالمی سطح پر سخت خفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے باعث بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے پاکستان پر الزام تراشی کر کے عالمی برادری کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے پر امن رویے کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے اور کسی بھی جارحیت کے خلاف بھرپور جواب دیں گے۔