امریکا ایران کو جھکانے کا خواب دیکھا چھوڑ دے

اب کسی صورت امریکہ کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے، آیت اللہ خامنہ ای

Sajjad Qadir سجاد قادر بدھ 18 ستمبر 2019 08:27

امریکا ایران کو جھکانے کا خواب دیکھا چھوڑ دے
لاہور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر2019ء)   تیل بردار جہازوں پر حملے،سعودیہ اور ایران کی چپقلش اور امریکہ بہادر کا متنازع کردار دنیا میں آنے والے کسی طوفان کا پیش خیمہ ہے۔امریکہ کی ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ وہ لوگوں پر حکومت کرے اسی لیے وہ ہمیشہ حالت جنگ میں رہا ہے ایک طرف سے اس کی فوجیں نکلتی ہیں تو دوسری طرف چڑھ دوڑ تی ہیں۔مگر جس قدر اسے لوگوں کو دبانے کی خواہش ہے وہ اسی قدر بزدل بھی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ ایک عرصے سے ایران کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال رہا ہے مگر کچھ کرتے ہوئے اس کی ٹانگیں کانپ جاتی ہیں کہ ایران کی طرف سے جو جوابی کارروائی ہو گی امریکہ اس کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

اگرچہ موجودہ حملوں کی صورت حال میں کشیدگی بڑھ چکی ہے مگر ایرانی سپریم لیڈر نے اپنا موقف دوٹوک بتا دیا ہے کہ امریکہ کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو سکتے۔

(جاری ہے)

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کے امکان کو یکسر مسترد کردیا۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے واضح کیا کہ ’امریکا کے ساتھ کسی بھی سطح پر کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے‘۔

انہوں نے کہا کہ واشنگٹن نے تہران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی اپنا لی ہے کیونکہ امریکا سمجھتا ہے کہ اس حکمت عملی کے بغیر اسلامی جمہوریہ ایران کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا۔اپنے ٹی وی خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’ایرانی قوم کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی بے مقصد ہے‘۔سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ ’ایران کے تمام سرکاری افسران مکمل طور پر یقین رکھتے ہیں کہ امریکا کے ساتھ کسی سطح پر مذاکرات کی گنجائش نہیں رہی‘۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکا اور ایران کے صدور کے مابین ملاقات کا امکان ہے۔اس ضمن میں گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کی ترجمان مشیر کیلیانی کونوینے نے کہا تھا کہ امریکا کی جانب سے ایران پر سعودی عرب کی تیل کمپنی پر ڈرون حملے کے الزام کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور صدر حسن روحانی کے مابین ملاقات خارج از امکان نہیں۔بعدازاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ’زیادہ سے زیادہ دباؤ‘ میں ناکامی کے بعد اب مائیک پومپیو ’زیادہ سے زیادہ دھوکہ‘ دینے کی جانب چلے گئے۔

گزشتہ روز امریکا نے الزام عائد کیا تھا کہ سعودی عرب میں دنیا کی سب سے بڑی تیل کمپنی آرامکو کے 2 پلانٹس پر ہونے والے ڈرون حملوں میں ایران براہ راست ملوث ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو نے الزام لگایا تھا کہ ایران سعودی عرب میں تقریباً 100 حملوں میں ملوث ہیاپنے ایک اور پیغام میں مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایران کی جانب سے کیے گئے حملے کی مذمت کریں۔