Live Updates

مسئلہ کشمیر کیلئے یکجہتی بہت ضروری ہے، چٹکی بجانے سے مسئلہ حل نہیں ہوسکتا،شاہ محمود قریشی

وزیراعظم عمران خان پاکستان کے مفادات کا سودا نہیں کریں گے، مجھے معلوم ہے ہندوستان کی سپریم کورٹ میں کیا ہو رہا ہی چودہ رٹ پٹیشنز ابھی اکتوبر میں سماعت کی جائیں گی،دنیا نظریں موڑ سکتی ہے پاکستان کشمیریوں سے نظریں نہیں موڑے گا ،وزیر خارجہ کا تقریب سے خطاب

بدھ 18 ستمبر 2019 13:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2019ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیر کیلئے یکجہتی بہت ضروری ہے، چٹکی بجانے سے مسئلہ حل نہیں ہوسکتا،وزیراعظم عمران خان پاکستان کے مفادات کا سودا نہیں کریں گے، مجھے معلوم ہے ہندوستان کی سپریم کورٹ میں کیا ہو رہا ہی چودہ رٹ پٹیشنز ابھی اکتوبر میں سماعت کی جائیں گی،دنیا نظریں موڑ سکتی ہے پاکستان کشمیریوں سے نظریں نہیں موڑے گا ۔

بدھ کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کشمیر کے حوالے سے قومی پارلیمنٹرین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چیئرمین سینیٹ کی جانب سے کانفرنس کا انعقاد اہم قدم ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر پر یکسوئی اور یکجہتی کیلئے منتخب نمائندوں کا پیغام جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پاکستانی قوم مسئلہ کشمیر پر ایک ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیر کے جذبات کا احساس ہے۔

وزیرخارجہ نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں 45 روز سے مسلسل دن رات کا کرفیو جاری ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیر کا کہنا درست ہے کہ مسئلہ کشمیر کسی زمینی ٹکرے کا مسئلہ نہیں۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ دنیا نظریں موڑ سکتی ہے قوم کا فیصلہ ہے کہ پاکستان کشمیریوں سے نظریں نہیں موڑے گا۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ وزیراعظم اقوام متحدہ میں کشمیریوں کا مقدمہ لڑنے جا رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہاکہ وزیراعظم کشمیریوں کے جذبات کو مجروح نہیں کریں گے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ پورا عالمی میڈیا بھارت کے اصلی چہرے کو بے نقاب کررہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر کیلئے یکجہتی بہت ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ فلسطین نے او آئی سی کو جنم دیا،سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کرنے کے اعلان پر او آئی سی سے کتنی آواز اٹھی او آئی سی ممالک کی باہمی سوچ میں ایک خلیج دکھائی دیتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ او آئی سی کا متفقہ اعلامیہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ چٹکی بجانے سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوسکتا ، یہ مسئلہ بہتر سال سے حل نہیں ہوسکا ،آج پاکستان کی قیادت میں کوئی لچک نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کے مفادات کا سودا نہیں کریں گے۔انہوںنے کہاکہ پورا پاکستان سیاست سے بالاتر ہوکر کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

وزیرخارجہ نے کہاکہ پاکستان اور کشمیری بھارت کے اقدامات کو مسترد کرچکا ، آج بھارت تقسیم ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میں بچہ نہیں ہوں اور نہ ہی غافل ہوں۔ انہوںنے کہاکہ مودی میں جرات ہے تو مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھا کر سری نگر میں کشمیریوں سے خطاب کرے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ عوامی ریفرنڈم سے فیصلہ ہوسکتا ہے لیکن مودی میں جرات نہیں ہے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ کشمیر کا مسئلہ یورپی پارلیمنٹ کے ایجنڈے سے نکلوانے کی بھارتی کوشش ناکام ہوئی ہے۔

وزیرخارجہ نے کہاکہ کشمیر کا ایجنڈا یورپی پارلیمنٹ کے ایجنڈے پر آیا ہے اور 23 ارکان نے اس پر بحث کی ہے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ بھارت نے سلامتی کونسل کا اجلاس رکوانے کیلئے بھرپور کوششیں کیں مگر اللہ کے فضل اور پاکستان کی سفارتی کاوشوں سے اجلاس منعقد ہوا،سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے ۔انہوںنے کہاکہ میں ابھی جنیوا سے لوٹا ہوں مشترکہ بیان پر 58 ملکوں نے حمایت کی،یورپی یونین جس کے اٹھائیس ممالک شامل ہیں انہوں نے پہلی دفعہ کھل کر مسئلہ کشمیر پر بات کی ہے اور اسے قرارداد سے جوڑ دیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ 5 تاریخ کو ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں یکطرفہ اقدام اٹھایا جاتا ہے اور چھ تاریخ کو جدہ میں او آئی سی کا اجلاس ہو جاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہندوستان کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین نے لوگوں کو بھارت سے متنفر کر دیا ہے آج محبوبہ مفتی کہاں ہیں فاروق عبداللہ اور کشمیری لیڈرشپ کو کیوں نظر بند کیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مجھے پتہ ہے کہ ہندوستان کی سپریم کورٹ میں کیا ہو رہا ہے چودہ رٹ پٹیشنز ابھی اکتوبر میں سماعت کی جائیں گی،ابھی جو فیصلہ آیا ہے وہ تو جرنلسٹ کی رٹ پر آیا ہے،جس میں انہوں نے اس اقدام کی نفی کی جس میں بھارتی حکومت نے راہول گاندھی اور اپوزیشن کے دس رہنماؤں کو سری نگر سے واپس بھجوا دیا تھا۔

انہوںنے کہاکہ میں نے مظفرآباد میں کہا تھا کہ مودی اگر اپنے دعوے میں سچا ہے کہ سب کچھ ٹھیک ہے تو وہ آئے اور سری نگر میں جلسہ کر کے دکھائے۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ہندوستان نے نائن الیون کے بعد مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے تعبیر کرنے کی کوشش کی۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز میں نے صدر سیکورٹی کونسل کو خط لکھا ہے اور درخواست کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی تقریر سے پہلے یہ ممبران میں تقسیم کیا جائے تاکہ سب کو پتہ چلے کہ ہمارا موقف کیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ یورپین پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کے مبصرین کو مقبوضہ کشمیر کی بھجوانے کی بات کی ہے جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میں تاریخ کا طالب علم اور سیاسی کارکن ہوں میری نظر میں اس وقت بھارت کی جو سوچ دیکھ رہا ہوں وہ اکھنڈ بھارت کی سوچ ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اکھٹے ہو جائیں۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ مولانا فضل الرحمن ہوتے تو مودبانہ گذارش کرتا کہ اپنے آزادی مارچ کے ساتھ لفظ کشمیر کا اضافہ کر لیں۔

انہوںنے کہاکہ جمعیت علمائے ہند نے اکھنڈ بھارت کے حق میں بیان دیا ہے آج کشمیری مسلمان ایڑیاں اٹھا اٹھا کر پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم نے لاین آف کنٹرول پر کشمیریوں کو یقین دلایا کہ ہم آپ کی اس جدوجہد میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔انہوںنے کہاکہ آئیے ہم اپنی صفیں درست کرلیں،میری نظر میں بھارت کا صرف مقبوضہ کشمیر تک محدود رہنے کا ارادہ نہیں۔وزیرخارجہ نے کہاکہ ہمیں یک زبان ہوکر بات کرنا ہوگی۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ جماعت اسلامی ہمارے ساتھ مسئلہ کشمیر پر ایک پیج پر ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات