مضبوط پاکستان ہی مسئلہ کشمیر کا حل نکال سکتا ہے،ہمیں پاکستان کو معاشی استحکام دینے کی کوشش کرنا ہوگی،وزیر اعلیٰ بلوچستان

بھارتی اقدام غیر قانونی انسانی حقوق کے منافی ہے،بھارت کبھی کسی بھی اٴْس عمل سے پیچھے نہیں ہٹے کا جو پاکستان کو کمزور کرے،ہر کشمیر ی کی نظر پاکستان پر ہے اور پاکستان ہی کشمیریوں کو آزادی دلائے گا، جام کمال کا کشمیر کانفرنس سے خطاب جامع حکمت عملی سے ہ میں آگے کا لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا،کشمیر کے حوالے سے بھارت کی ہر چال کا جواب دینا ہوگا، بیرسٹر محمد علی سیف اگر حکومت اقوام متحدہ میں ایک اور قرارداد منظور کروانے میں کامیاب بھی ہوجائے تو کشمیر ایسا ہی رہے گا ، سراج الحق

بدھ 18 ستمبر 2019 15:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2019ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہاہے کہ مضبوط پاکستان ہی مسئلہ کشمیر کا حل نکال سکتا ہے،ہمیں پاکستان کو معاشی استحکام دینے کی کوشش کرنا ہوگی،بھارتی اقدام غیر قانونی انسانی حقوق کے منافی ہے،بھارت کبھی کسی بھی اٴْس عمل سے پیچھے نہیں ہٹے کا جو پاکستان کو کمزور کرے،ہر کشمیر ی کی نظر پاکستان پر ہے اور پاکستان ہی کشمیریوں کو آزادی دلائے گا۔

بدھ کو کشمیر کے حوالے سے قومی پارلیمنٹرین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ بلوچستان کے لوگ کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بھارت کبھی بھی اپنے اس عمل سے پیچھے نہیں ہٹے گا جس سے پاکستان کمزور ہو۔ انہوںنے کہاکہ مضبوط پاکستان ہی مسئلہ کشمیر کا حل نکال سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہمیں پاکستان کو معاشی استحکام دینے کی کوشش کرنا ہوگی۔

انہوںنے کہاکہ کشمیر کاذ کے ساتھ پارلیمانی یکجہتی کا اظہار دنیا بھر کیلئے پیغام ہے کہ ہم سب مسئلہ کشمیر پر یک زبان ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد میں جانی و مالی قربانیاں پیش کر رہے ہیں بھارتی اقدام غیر قانونی انسانی حقوق کے منافی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر بھائیوں کی بڑی تعداد کوئٹہ میں بھی موجود ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستان کے عوام کشمیروں کو اپنے قریب ترین سمجھتے ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ 5اگست کے واقعہ کے بعد صوبہ بلوچستان سے کشمیروں کے لئے موثر اور بھرپورآواز اٹھائی گئی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ صوبے بھر سے کشمیری بھائیوں کے لئے ریلیاں نکالی گئی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان مسئلہ کشمیر کو بھر پور انداز میں اجاگر کر رہے ہیں مسئلہ کشمیر پاکستان کیلئے زندگی کا مسئلہ ہے۔

انہوںنے کہاکہ بھارت کبھی کسی بھی اٴْس عمل سے پیچھے نہیں ہٹے کا جو پاکستان کو کمزور کرے۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں ایک قوم کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ مضبوط پاکستان ہی کشمیر کا حل نکالے گا ہمیں مل کر پاکستان کو مضبوط سے مضبوط تر بنانا ہو گا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ ہر کشمیر ی کی نظر پاکستان پر ہے اور پاکستان ہی کشمیریوں کو آزادی دلائے گا۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے پارلیمنٹرین صوبہ بلوچستان کی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بھرپور نمائندگی کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہاکہ پاکستانی کمیونٹی کو مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے میں بین لا اقوامی سطح پر کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ سوشل میڈیا پر مسئلہ کشمیر کو موثر اندا ز میں بھرپور طریقے سے اجاگر کر کے دنیا کو آگاہی فراہم کریں۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کے لئے امید کی کرن تھا اور رہے گا۔ سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف نے کہاکہ کشمیریوں کیلئے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے یو اے ای کا دورہ منسوخ کرکے بہترین مثال قائم کی جنہوں نے مودی کو سول ایوارڈ دیا تھا۔ انہوںنے کہاکہ آج کی کانفرنس سے دنیا کو کشمیر کی داستان سنانے کا اہم پلیٹ فارم چیئرمین سینیٹ نے مہیا کیا جس پر چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ہم کشمیریوں کا مقدمہ کشمیریوں کے آگے کھڑے ہو کر لڑیں گے۔ انہوںنے کہاکہ دنیا کے ہر فورم پر کشمیریوں کا مقدمہ کشمیریوں کے آگے کھڑے ہو کر لڑیں گے۔ انہوںنے کہاکہ جامع حکمت عملی سے ہ میں آگے کا لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا،کشمیر کے حوالے سے بھارت کی ہر چال کا جواب دینا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا واحد حل جرت اور بہادری سے مقابلے میں ہے۔

انہوںنے کہاکہ اگر کچھ کرنا ہے تو درد پیدا کرو جو مجاہدوں میں ہیں مجاہد ہی تاریخ رقم کرتے ہیں۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہاکہ شیر کی ایک دن کی زندگی گیڈر کی 100 سالہ زندگی سے بہتر ہے۔ انہوںنے کہاکہ ٹیپو سلطان کو بچہ بچہ جانتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ آزادی ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ اگر زندہ اور باعزت قوم رہنا ہے تو اسلامی تعلیمات کے مطابق چلنا ہوگا۔

سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف نے کہاکہ تاریخ جدوجہد کا سبق دیتی ہے اور جدوجہد نہیں کرتے و نیست و نابود ہو جاتے ہیں۔ سینیٹر محمد علی سیف نے کہاکہ مسئلہ کشمیر یزیدیت اور حسینیت کا معاملہ ہے فیصلہ ہم نے کرناہے کہ ہم کس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے کہاکہ کشمیریوں کی آزادی کیلئے خون کا آخری قطرہ تک بہانے کیلئے تیار ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا میں اگر کوئی جنت ہے تو وہ کشمیر ہے ۔

انہوںنے کہاکہ اگر حکومت اقوام متحدہ میں ایک اور قرارداد منظور کروانے میں کامیاب بھی ہوجائے تو کشمیر ایسا ہی رہے گا ،دوسروں کے کندھے صرف مردوں کے لاشے قبرستان تک پہنچاتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ اسی لاکھ کشمیری اس وقت ایک اجتماعی قبر میں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے پاس وقت کم ہے اور ہمیں کوئی فیصلہ کرنا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اللہ پر اعتماد کرتے ہوئے خود ہی آگے بڑھنا ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ کچھ بزدل لوگ یہاں موجود ہیں جو ہمیں بھارتی فوج سے ڈراتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کشمیریوں نے کشتیاں جلائی ہیں کیا آپ کشتیاں جلانے کے لیے تیار ہیں یا نہیں۔ انہوںنے کہاکہ جہادکشمیر کامیاب نہ ہوا تو پانی کا ایک قطرہ نہیں ملے گا۔ انہوںنے کہاکہ آزادکشمیر اسمبلی کو پورے کشمیر کی اسمبلی ڈیکلئر کرکے اس کا اجلاس نیویارک میں بلایا جائے۔

انہوںنے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیر راجہ فاروق حیدر کو پورے کشمیر کا وزیراعظم ڈیکلئر کیا جائے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت پاکستان اور ترکی سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی ختم کرائے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم آزادکشمیر نے جب ایل او سی کراس کرنے کا فیصلہ کیا کروڑوں لوگ ان کے ساتھ ہوں گا۔کشمیری رہنما سید عبد اللہ گیلانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت پوری کشمیری قوم کے 80 لاکھ افراد محصور ہیں۔

انہوںنے کہاکہ وادی کو ایک اجتماعی قبر بنا دیا گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ وادی میں وردی میں ملبوس 10 لاکھ دہشت گرد مظالم ڈھا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کے مسئلے کا واحد حل وہ ہے جو جس کو تمام فریقوں نے قبول کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ وہ حل اقوام متحدہ کی قراردادیں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہ میں اٴْس حل کی طرف جانا ہو گا جو تمام فریقوں نے قبول کیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی ہٹ دھرمی حل کی جانب پیش رفت میں رکاوٹ ہے۔ انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو پاکستان سے کافی توقعات ہیں۔