ملک بھر میں ٹی بی کے 35 لاکھ سے زائد مریضوں کو مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ، حکام وزارت صحت

بدھ 18 ستمبر 2019 16:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2019ء) وزارت صحت ملک بھر میں ٹی بی کے 35 لاکھ سے زائد مریضوں کو سائنسی بنیادوں پر مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کر رہی ہے۔ تقریباً چار ہزار کے قریب ڈاکٹرز مفت تشخیص اور علاج معالجے کی سہولیات بہم پہنچا رہے ہیں۔ ٹی بی کے علاج کے لیے ملک بھر میں 1350 مراکز ہیں جہاں ٹی بی کے مریضوں کے لیے مفت علاج اور تشخیص کی سہولیات موجود ہیں۔

جبکہ مزاحمتی ٹی بی کے علاج کے لیے ملک بھر میں 34 خصوصی مراکز قائم کئے گئے ہیں ، ٹی بی کی روک تھام کے لیے نجی شعبے کے اشتراک کو یقینی بنایا گیا ہے۔ وزارت صحت کے حکام نے کہا ہے کہ ٹی بی ایک قابل علاج مرض ہے، متاثرہ افراد تجویز کردہ ادویات کا باقاعدگی سے استعمال کریں۔ انھوں نے کہا کہ حکومت ملک سے تپ دق کے مکمل خاتمے کے لیے سنجیدہ بنیادوں پر اقدامات کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

2025 تک انشااللہ 90 فیصد اس مرض کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ کمیونٹی کے قائدین ، ٹی بی سے متاثر ہ افراد ، سول سوسائٹی کے وکلاء ، صحت کے کار کن، ڈاکٹرز اورنرسیں، غیر سرکاری تنظیمیں اور دیگر شراکت دار اپنے علاقوں میں اپنی کوششوں سے ٹی بی کا خاتمہ کر سکتے ہیں ، ٹی بی سے بچائو کے حوالے سے لوگوں میں مرض کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا اورعام لوگوں میں اس بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے بہترین طریقوں کا فروغ ضروری ہے۔

انھوں نے کہا کہ سب سے زیادہ بوجھ کم آمدنی والے لوگ ، خطرے سے دوچار گروپس، جیسے خواتین، بچے بوڑھے افراد، تارکین وطن ، پناہ گزین ، قیدی ، نسلی اقلیتیں ،کان کن ، اور متاثر ہ علاقوں میںکام کرنے والے دیگر لوگ اٹھا رہے ہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹی بی عوامی صحت کے لیے ایک بہت بڑاخطرہ ہے، انہوں نے کہا ٹی بی کنٹرول کرنے اوراسکے پھیلائو کے روک تھام کے طریقوں کے بارے میں آگاہی اور بر وقت علاج سے اس مرض پرقابو پایا جا سکتا ہے۔