وہاڑی میں تھانے میں خاتون پر تشدد میں مبینہ طور پر ملوث خاتون کی بیٹے کے ہمراہ پریس کانفرنس

شیریں فاطمہ دولتانہ نے کہا کہ ہمارے گھر سے ایک سو ساٹھ تولہ طلائی زیورات اور نقدی رقم چوری ہوئی جسکی ایف آئی آر تھانہ لڈن میں درج ہے سیاسی مخالفین معاملہ کو اُلٹا رنگ دے کر ہمیں پھنسانے کی کوشش کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ شفاف انکوائری کا حکم دیں

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 18 ستمبر 2019 17:26

وہاڑی میں تھانے میں خاتون پر تشدد میں مبینہ طور پر ملوث خاتون کی بیٹے ..
وہاڑی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،18ستمبر 2019ء، نمائندہ خصوصی، منور حُسین رجانہ ) وہاڑی میں تھانے میں خاتون پر تشدد کے واقعے میں مبینہ طور پر ملوث خاتون نے بیٹے کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ہے۔ خاتون شرین فاطمہ دولتانہ نے اپنے بیٹے میاں ایاز خان دولتانہ کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایاکہ وہ ضعیف العمر خاتون ہیں اور گھر میں اکیلی رہتی ہیں کچھ روز قبل انکے گھر میں رکھے ہوئے ایک سو ساٹھ تولہ طلائی زیورات اور نقدی رقم چوری ہوگئی جسکی ایف آئی آر تھانہ لڈن میں درج ہے اور مقامی پولیس نے سی آئی اے کے اہلکاروں کے ساتھ ملکر ڈیٹا ٹریس کرتے ہوئے ایک خاتون اور ایک مرد کو چوری کے شبہ میں گرفتار کیا جنکا ہمیں پتہ بھی بعد میں چلا۔

پولیس اہلکاروں نے جن افراد کو چوری کے شبہ میں گرفتار کیا گیا انہیں پولیس اہلکاروں نے کہاں رکھا ہم بالکل بے خبر ہیں لیکن کئی روز گزرجانے کے بعد بھی نہ تو ہمارے چوری شدہ زیورات برآمد کروائے گئے اور نہ ہی مقدمہ میں کسی پیش رفت کے بارے میں ہمیں آگاہ کیاگیا۔

(جاری ہے)

پولیس اہلکاروں نے خود مبینہ طور پر خاتون پر تشدد کیا اور جب معاملہ اعلیٰ افسران تک پہنچا تو ہمیں بلاوجہ شامل کرلیا۔

پولیس اہلکاروں نے اپنی نااہلی چھپانے کیلئے ہمارے گھروں میں داخل ہوکر ہمارے دروازے توڑے ، خواتین اور بچوں پر تشدد بھی کیا اور ہمارے ہی خلاف کئی جھوٹے مقدمے درج کرلیے ہیں۔ جن افراد کو پولیس نے چوری کے شبہ میں گرفتار کیا تھا انہیں مُدعی بناکر اُلٹا ہمیں ملزم بنادیا گیاہے جو سراسر زیادتی ہے۔ چوری کے شبہ میں پکڑے گئے ملزمان نے بھی چادر،چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے ہمارے گھروں میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ کی۔

ہماری چوری کی ایف آئی آر کو بندکردیا گیا ہے اور اُلٹا ہمیں پولیس اور ملزمان کی طرف سے ہراساں کیا جارہا ہے۔ہمارے سیاسی مخالفین معاملے کو اُلٹا رنگ دے کر ہمیں ناجائز پھسانے کی کوشش کررہے ہیں۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ خاتون تشدد کے معاملہ میں انکا بالکل بھی کوئی کردار نہ ہے صرف انکی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور چوری شدہ زیورات اور رقم کو دبانے کیلئے یہ سارا ڈرامہ رچایا جارہا ہے۔متاثرین نے وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت اعلی حکام سے نوٹس لیتے ہوئے معاملہ کی شفاف طریقہ سے انکوائری کا حکم دیتے ہوئے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔