وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری کشمیر سے انفارمیشن بلیک آؤٹ ختم کرانے،

کرفیو اٹھانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے، بھارت باز نہ آیا تو پوری قوم اور مسلح افواج ایسا دندان شکن جواب دے گی جو ساری دنیا یاد رکھے گی مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کا قومی کشمیر کانفرنس سے خطاب

بدھ 18 ستمبر 2019 17:42

وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری کشمیر سے انفارمیشن بلیک آؤٹ ختم کرانے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2019ء) مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری کشمیر سے انفارمیشن بلیک آؤٹ ختم کرانے اور کرفیو اٹھانے کے حوالہ سے اپنا کردار ادا کرے، بھارت باز نہ آیا تو پوری قوم اور مسلح افواج ایسا دندان شکن جواب دے گی جو ساری دنیا یاد رکھے گی۔ بدھ کو یہاں کنونشن سینٹر میں چیئرمین سینیٹ کی جانب سے منعقدہ قومی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ پوری قوم ریاست کے ایوانوں سمیت کشمیریوں کی پشت پر کھڑی ہے، بھارت کا 5 اگست کا اقدام 16 دسمبر 2014ء سے کم نہیں ہے، آرمی پبلک سکول پر حملہ پاکستان کے مستقبل پر حملہ تھا، اس واقعہ کے تین گھنٹے کے اندر اندر پشاور میں پاکستان کی سول اور عسکری قیادت موجود تھی، نیشنل ایکشن پروگرام کے ذریعے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی، 5 اگست کو بھارت نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کے شہ رگ پر حملہ کیا، بھارت نے 72 سال تک ایسی جرأت نہیں کی کشمیر کیلئے ہم سب اپنی اپنی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر کشمیر کے سپاہی ہیں اور اپنے اپنے محاذ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ قدم سے قدم اور آواز سے آواز ملا کر ساتھ ہیں اور ان کا ساتھ دیتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات اور مصائب کے باوجود ہم کشمیر کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور کبھی پیچھے نہیں رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے مفادات اور اخلاقیات میں بہت فاصلہ بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے معاشی مفادات آڑے آ جاتے ہیں، دنیا کے سوئے ہوئے ضمیر کو جگانے کیلئے سفارتی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کیلئے کوشش کی جائے اگر وہ اس سے گریز کرے تو ہمیں بھی اس جیسے مردہ فورم میں بیٹھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر او آئی سی کشمیر کو امت مسلمہ کا مسئلہ نہ سمجھے تو ہمیں بھی ایسے فورم کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ یورپی یونین اور او آئی سی سے مطالبہ کیا جائے کہ مقبوضہ کشمیر میں وفود بھیجے جائیں، کرسچن کمیونٹی کا وفد پوپ کے پاس بھجوایا جائے تاکہ کشمیر کیلئے وہ وفد بھیجنے کا بھارت سے مطالبہ کریں، فلسطین کے اندر بھی بلیک آؤٹ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کشمیر واحد خطہ ہے جہاں مودی نے مکمل بلیک آؤٹ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اور انفارمیشن بلیک آئوٹ ختم کرے، دنیا کو اس حوالہ سے بھارت پر دباؤ ڈالنا ہوگا۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ کشمیر کا تشخص تبدیل کرنا اور نسل کشی کرنا عالمی قوانین کے تحت جرم میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر حکومت کو وفاقی حکومت عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں پر مشتمل مظفرآباد میں کانفرنس منعقد کرنے کیلئے وسائل فراہم کرے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر مسلم امہ کا مسئلہ تھا ہے اور رہے گا او ائی سی کوپاکستان کا اس حوالہ سے ساتھ دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی رائے عامہ ہموار کرنے کیلئے پوری دنیا میں کشمیر کانفرنسوں کا انعقاد کیا جائے، بھارت باز نہ آیا تو پوری قوم مسلح افواج کی پشت پر کھڑی ہے اور بھارت کو ایسا دندان شکن جواب دیا جائے گا کہ دنیا یاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر اب ہم نے اس موقع پر کمزوری دکھائی تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔