وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے آئی ٹی سی این نمائش ایشیاء 2019 کا افتتاح کردیا

بدھ 18 ستمبر 2019 19:43

وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے آئی ٹی سی این نمائش ایشیاء 2019 کا ..
کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2019ء) وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونکیشن ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں منعقدہ سب سے بڑی ملکی آئی ٹی وکمیونکیشن نمائش آئی ٹی سی این ایشیاء کا باضابطہ افتتاح کیا۔ مسلسل 19 سال سے منعقد ہونے والی یہ نمائش اس بار ایکسپو سینٹر کے 6 ہالز کے طویل 15 ہزار اسکوائرمیٹر رقبے میں منعقد ہورہی ہے جس میں 550 سے زائد ملکی کمپنیاں اور 15 زائد ممالک کی 250 بین الاقوامی کمپنیاں اپنے اسٹالز لگارہی ہیں۔

توقع ہے کہ اس سہ روزہ نمائش میں 60 ہزار سے زائد افراد شریک ہوں گے۔ اس نمائش میں اہم کانفرنس بھی شامل ہیں جن کے موضوعات میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس سمٹ، اننویشن، انڈسٹری اینڈ ایز آف ڈوئنگ بزنس، آئی ٹی منسٹر فورم برائے یوتھ سائبر سیکورٹی ہیں۔

(جاری ہے)

اس نمائش کے افتتاح کے بعد وفاقی وزیر نے مختلف اسٹالزکا دورہ کیا اور آئی ٹی منسٹرز فورم فاریوتھ، اننویشن، انڈسٹری اینڈ ایز آف ڈوئنگ بزنس میں شرکت کی۔

آئی ٹی سی این ایشیاء 2019 میں پاکستان کے باصلاحیت نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار کو موقع ملے گا اور مختہلف اداروں کو اسٹارٹ اپس سے لیکر مستندبینالاقوامی کمپینوں کے ساتھ رابطے بڑھانے میں مدد ملے گی، جدت پر اظہار خیال کیا جائے گا اور پارٹنرشپس و کاروباری معاہدے کئے جائیں گے۔ حکومت کروباری برادری کو سہولت پہنجانے کے لئے مختلف اقدامات کررہی ہے اور ملکی برآمدات کو بڑھانے کے لئے اصلاحات بھی متعارف کروارہی ہے تاکہ پاکستان خطے کے دیگر ممالک کے ہم پلہ آسکے۔

اس نمائش کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے ای کامرس گیٹ سے پاکستان کے وائشس پریذیڈنٹ و ڈائریکٹر عمیر نظام نے بتایا،’’ پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں غیر معمولی ترقی کے مواقع موجود ہیں اور آنے والے سالوں میں یہ سیکٹر پاکستان کے لئے غیر معمولی زرمبادلہ کا سب سے بڑا زرعیہ بن سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اگلے تین سالوں کے دوران 10 لاکھ سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہونے کے امکانات ہیں۔

گزشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کی حکمت عملی عمودی ستون ترقی کے ماڈل کے تحت صرف 100 ہی کمپنیاں کام کررہی ہیں جبکہ بین الاقوامی سطح پر افقی تکون ترقی حکمت عملی کے ماڈل کے مطابق کام کیا جاتا ہے جس سے ملکی معیشت میں 80 فیصد روزگار پیدا ہوتے ہیں۔ باقی 20 ٖفیصد ماڈل بین الاقوامی تجارت اوپری تکون کے ماڈل پر مبنی ہے۔ اس ماڈل سے چھوٹے و درمیانی کاروبار کے شعبے میں کھیت کو بازار اور گاؤں کو بڑے شہر سے جوڑ کر پاکستان میں ملکی کاروبار کے نئے مواقع کھل جائیں گے، اور بین الاقوامی ای کارمر پلیٹ فارمز کی تخلیق سے پاکستان کا چھوٹا و درمیانی کاروبار کے شعبہ دنیا سے جوڑ جائے گا۔

‘‘ اس نمائش کے موقع پر مختلف اجلاس اور کاروباری میٹنگز بھی منعقد ہورہی ہیں۔ اس نمائش کے آخری روز ای کارمس گیٹ اپنا بی ٹو بی پورٹل ecombri.com بھی متعارف کروا رہا ہے جو چین کے بیلٹ اینڈ روڈ اقدام میں شامل ملکوں کے لئے خرید و فروخت کا منفرد پلیٹ فارم ہے۔ اس سے پاکستان کے لئے بھر پور انداز سے نئے مواقع پید ہوں گے اور بیرون ملک بھر پور طلب کی حامل تان آئی ٹی مصنوعات و خدمات سے برآمدات میں اضافہ ہوگا۔

اس اقدام کی بدولت عالمی مارکیٹوں میں اپنی جگہ بنانے کے لئے پاکستان اور چین کے چھوٹے و درمیانی کاروبار کے شعبے مشترکہ منصوبوں کے زریعے بیلٹ اینڈ روڈ اقدام سے فائدہ اٹھائیں گے۔ توقع ہے کہ اس پلیٹ فارم اور منسلکہ اقدامات سے اگلے تین سالوں میں نان آئی ٹی برآمدات بڑھ کر 50 ارب ڈالر ہوجائیں گی۔