پشاور،کوہاٹ ڈویژن ڈیویلپمنٹ پراجیکٹ پر کام شروع کرنے کیلئے متعلقہ اضلاع کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے گا،حمایت اللہ خان

بدھ 18 ستمبر 2019 23:02

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 ستمبر2019ء) کوہاٹ ڈویژن ڈیویلپمنٹ پراجیکٹ پر کام شروع کرنے کیلئے متعلقہ اضلاع کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کو اعتماد میں لیا جائے گا، پراجیکٹ میں متعلقہ اضلاع کے ممبران اسمبلی کے لئے دس فیصد حصہ رکھا جائے گا ، جنوری 2020سے پرجیکٹ پر کام کا آغاز لازمی کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے توانائی و برقیات حمایت اللہ خان اور چیف سیکرٹری محمد سلیم خان نے پشاور میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا ۔

جس میں سیکر ٹری توانائی و برقیات محمد زبیر، ڈائریکٹر جنرل علی رضا، پراجیکٹ کنسلٹنٹ مکرم شاہ ، ایڈیشنل سیکرٹری افتخار مروت، ایڈیشنل سیکرٹری فنانس ، چیف کے پی او جی سی ایل، چیف پلاننگ آفیسر زین اللہ شاہ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ کے مشیر برائے توانائی و برقیات حمایت اللہ خان نے کہا کہ کوہاٹ ڈویژن ڈیویلپمنٹ پراجیکٹ تیل اور گیس کے پیداواری اضلاع کی ترقی کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہوگا جس کے ثمرات تینوں اضلاع کے عوام کو ملیں گے پراجیکٹ میں متعلقہ اضلاع کے ہر شعبہ کیلئے الگ فنڈز رکھے جائیں گے تاکہ ان اضلاع کی بنیادی ٖضروریات پوری ہو سکیں چیف سیکرٹری محمد سلیم خان نے کہا کہ متعلقہ اضلاع کے مستحق طالب علموں کو اعلیٰ تعلیم کے لئے وطائف بھی اس منصوبے کا حصہ ہیں اور ایک ایسا پراجیکٹ ڈیزائن کیا جائے گا جس کا فائدہ کو ہاٹ ڈویژن کے غریب سے غریب تر بندے کو مل سکے گا۔

حمایت اللہ خان نے کہا کہ اس پراجیکٹ پرکام شروع کرنے کیلئے وقت بہت قلیل ہے اس لئے ہر صورت میں کام تیز سے تیزتر کیا جائے ۔ چیف سیکر ٹری نے کہا کہ پراجیکٹ کا پی سی ون تمام اضلاع کے لئے الگ الگ ہوگا اور بہت جلد منظورکیا جائے گا اور اس عرصے میں عبوری پراجیکٹ منیجمنٹ یونٹ پشاور میں قائم کیا جائے گا اور بعد میں کوہاٹ میں پرجیکٹ ڈائریکٹر کا مستقل دفتر قائم کیا جائے گا تاکہ تمام اضلاع کے عوام کی بنیادی ضروریات ان کی دہلیز پر پوری ہوں۔

اجلاس کو بتایاگیاتیل اور گیس رائلٹی میں صوبے کو تقریبا 24 ارب روپے ملتے ہیں جن میں سے دس فیصد تیل اور گیس کے پیداواری اضلاع پر خرچ ہوتے ہیں اور اس طرح صوبائی کابینہ کے فیصلے کے مطابق ان اضلاع کے رائلٹی ترقیاتی فنڈز کا پچاس فیصد گھر گھر کوگیس مہیا کرنے پر خرچ ہو گا اور باقی پچاس فیصد فنڈز دیگر ترقیاتی کاموں پر خرچ کئے جائیں گے لیکن کسی بھی شعبے کے لئے پچاس فیصد سے زیادہ فنڈز نہیں رکھے جائیں گے۔