Live Updates

کشمیر آزادی کی طرف جارہا ہے، دنیا کی کوئی طاقت انہیں اس سے نہیں روک سکتی، وہ وقت دور نہیں جب پورا کشمیر، آزاد کشمیر کہلائے گا، بھارت کی قیادت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اس کے ہاتھ میں نیوکلیئر بٹن عالمی امن کے لئے خطرہ ہے

مودی سرکار کی پالیسیاں خود بھارت کیلئے تباہ کن ثابت ہونگی، اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں تحقیقاتی کمیشن بھیجے تاکہ کشمیری عوام کی حالت زار سامنے لائی جا سکے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کشمیر کے حوالے سے قومی پارلیمنٹرینز کانفرنس سے خطاب

بدھ 18 ستمبر 2019 23:50

کشمیر آزادی کی طرف جارہا ہے، دنیا کی کوئی طاقت انہیں اس سے نہیں روک ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2019ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کشمیر آزادی کی طرف جارہا ہے، دنیا کی کوئی طاقت انہیں اس سے نہیں روک سکتی، وہ وقت دور نہیں جب پورا کشمیر، آزاد کشمیر کہلائے گا، بھارت کی قیادت بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور اس کے ہاتھ میں نیوکلیئر بٹن عالمی امن کے لئے خطرہ ہے، مودی سرکار کی پالیسیاں خود بھارت کیلئے تباہ کن ثابت ہونگی، اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں تحقیقاتی کمیشن بھیجے تاکہ کشمیری عوام کی حالت زار سامنے لائی جا سکے۔

وہ بدھ کو یہاں کنونشن سنٹر میں سینیٹ سیکرٹریٹ کے زیر اہتمام کشمیر کے حوالے سے قومی پارلیمنٹرینز کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بھارت نے 5اگست کو غیرقانونی، غیر انسانی اور غیر اخلاقی اقدام اٹھایا، مقبوضہ کشمیر میں ظلم کا بازار گرم ہے، سوچنے کی بات یہ ہے کہ جب کرفیو اٹھے گا تو آگے کیا ہو گا، یہ معاملہ بھارت کے حوالے سے بہت سنگین ہے، مودی نے بھارت میں نسل پرستی کی آگ خود لگائی ہے، کشمیر اس سلسلے کی کڑی ہے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان دوسروں کے پیدا کردہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مسائل کا سامنا کر چکا ہے، ہمیں معلوم ہے کہ یہ بہت خطرناک رجحان ہے، میں سمجھتا ہوں کہ بھارت نے اپنے حالیہ اقدامات سے اپنے ہاں خود آگ لگائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے ہندوتعصب کو بھانپ کر الگ مملکت بنانے کا تہیہ کیا تھا، بھارت آج اپنے آپ اور اپنی تاریخ سے جنگ کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے آسام میں لاکھوں مسلمانوں کو شہریت سے محروم کردیا، بھارت میں کوئی کشمیر کی بات کرے تو اس کا جینا حرام کردیا جاتا ہے، کشمیریوں کو کوئی نہیں دبا سکتا، ان کی آزادی کی تحریک جاری رہے گی۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ کشمیر کے معاملے کے حوالے سے جذباتی اور منطقی جائزہ لے کر حالات کو دنیا کے سامنے رکھنے کی ضرورت ہے۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد اقوام متحدہ کا ادارہ بنایا گیا تھا جہاں دنیا کے مسائل حل کئے جانے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جواہرلعل نہرو نے اقوام متحدہ میں کشمیر میں استصواب رائے کرانے کا وعدہ کیا تھا لیکن مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ پاکستان نے اس فیصلے کو دل سے قبول کیا کہ کشمیریوں کی رائے کے مطابق مسئلے کا حل نکالا جائے گا لیکن مسئلہ کشمیر اب بھی اقوام متحدہ کے سامنے ایک چیلنج ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ہمیں دنیا کے بااثر ممالک میں وفود بھیج کر کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو اجاگر کرنا چاہیے جبکہ بھارت کے غیر ذمہ دار ریاست ہونے کے بارے میں دنیا کو سفارتی کوششوں سے آگاہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں محض کرفیو مسئلہ نہیں بلکہ اصل مسئلہ کشمیریوں کی آزادی ہے، کشمیر کا مسئلہ سنگین نوعیت اختیار کرچکا ہے، کشمیریوں کے جذبہ حریت کو طاقت کے زور سے نہیں دبایا جاسکتا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں تحقیقاتی کمیشن بھیجے اور اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کو مقبوضہ کشمیر میں رسائی دی جائے تاکہ کشمیری عوام کی حالت زار سامنے لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص موبائل فون کے ذریعے بھارتی مظالم دنیا تک پہنچائے۔ صدر نے کہا کہ بھارت نے یہ آگ خود لگائی ہے جو انتہائی خطرناک ہے، کشمیر اس سلسلے کی ایک کڑی ہے اور جو ہندوستان میں ہونے جارہا ہے اس سے عالمی امن بھی متاثر ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے آپ سے جنگ کر رہا ہے اور اپنی تاریخ سے جنگ کر رہا ہے، بھارت کے مسلمانوں کو غریب سے غریب تر بنانے کی حکمت عملی اختیار کی جارہی ہے، بمبئی کی مسجدوں میں اعلان کیا جارہا ہے کہ مسلمان اپنی دستاویزات اپنی جیبوں میں رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اپنے ہمسائیہ ممالک سے کبھی بھی خوش نہیں رہا، سپر پاور بننے کیلئے اوچھے ہتکھنڈے اختیار کیے جارہے ہیں۔

صدر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو ظلم و ذیادتی کی جارہی ہے اس پر دل خون کے آنسو روتا ہے، جنہوں نے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو دھوکہ دیا بھارت نے انہیں دھوکہ دیا، بھارت میں مسلمان کشمیر کے حوالے سے بات تک نہیں کر سکتے، کشمیر کی آواز کو دبانے کیلئے جو حربے اختیار کیے جارہے ہیں وہ کسی صورت کامیاب نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کی تحریک کو کوئی نہیں روک سکتا، مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی عدالت سے بھی رجوع کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پیلٹ گن سے بچوں کو نابینا کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں 70 سال سے خواتین، بچے، بوڑھے، نوجوان آزادی کیلئے قربانیاں پیش کر رہے ہیں۔ صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کو چیلنج کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں اتنی بڑی تعداد جلسہ کر کے دکھائو جتنا وزیراعظم پاکستان عمران خان نے مظفرآباد میں کیا تھا، پاکستان پر امن ملک ہے اور پاکستانی بہادر قوم ہے، سپر پاور بننے کا خواب دیکھنے والے بھارت کے پلوامہ واقعہ کے بعد دو جہاز گرا کر اسے آئینہ دکھایا گیا، اسے اب سوچنا بھی نہیں چاہیے کہ وہ پاکستان کا بال بھی بیکا کر سکے گا، پاکستان کی طرف میلی نظروں سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت ایک غیر ذمہ دار ایٹمی ملک ہے، پلوامہ واقعہ کے بعد بھارت نے بوکھلاہٹ سے خود ہی اپنا ہیلی کاپٹر تباہ کر دیا تھا، بوکھلاہٹ کی شکار بھارتی قیادت کے ہاتھ میں نیو کلیئر بٹن عالمی امن کے لئے خطرہ ہے، اقوام عالم میں یہ اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ہم نے بری، بحری اور فضائی شعبوں میں عسکری برتری کے ساتھ ساتھ اخلاقی برتری بھی ثابت کی اور بھارت کا پائلٹ کا رہا کیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے اگر پاکستان پر جنگ مسلط کی تو نیست و نابود ہو جائے گا، وزیراعظم پاکستان نے تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر زور دیا تو بھارت نے اس حوالے سے منفی تاثر پیدا کیا، مودی کی پالیسیاں خود بھارت کیلئے تباہ کن ثابت ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر آزادی کی طرف جارہا ہے دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں سے ان کی آزادی نہیں چھین سکتی، وہ وقت دور نہیں جب پورا کشمیر، آزاد کشمیر کہلائے گا۔

اس موقع پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کانفرنس کے شرکاء کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ پوری پارلیمان مظلوم کشمیری عوام کی آواز دنیا تک پہنچائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھائی پاکستانیوں کی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں، ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، پوری قوم ہندوستان کے مقابلے کے لئے تیار ہے۔ کانفرنس سے آزاد جموں کو کشمیر کے صدر سردار مسعود خان، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز، وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا، وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈا پور، وفاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری، صوبہ سندھ اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات