اقوام متحدہ کے سربراہ کامقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے احترام کا مطالبہ

جمعرات 19 ستمبر 2019 01:40

اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2019ء) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوئیٹیرس نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے احترام کی ضرورت پر زور دیا ہے جہاں پر اب چھ ہفتوں سے جابرانہ لاک ڈائون کا سامنا ہے ، اور ہندوستان اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ بات چیت کے ذریعے سنگین بحران کا حل تلاش کریں ۔ جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس کے آغاز کے موقع پر پر ہجوم پریس کانفرنس میں پاکستانی صحافی کے سوال کے جواب میں ، انہوں نے کہا کہ وہ کئی دہائیوں پرانے تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لئے کوششوں جاری رکھیں گے۔

ان سے جو سوال پوچھا گیا تھا وہ اس اہم بیان کے بارے میں تھا جو انہوں نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کے بعد دیا تھا۔ اس بیان میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا تھا کہ اس خطے پر اقوام متحدہ کی پوزیشن (اقوام متحدہ) کے چارٹر اور قابل اطلاق سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت چلنا ہے۔

(جاری ہے)

آج ان سے پوچھا گیا کہ کشمیریوں کو بھارت کے فوجی لاک ڈاؤن کے تحت بدستور مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور نہ ہی بھارت پاکستان مذاکرات کی طرف سے کوئی پیش رفت ہوئی ہے جس پر اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ صورتحال کو حل کرنے میں ان کی صلاحیت "اچھے عہدیداروں سے وابستہ ہے اور اچھے کاموں کو تب ہی لاگو کیا جاسکتا ہے جب فریقین اسے قبول کریں۔

اور دوسری طرف گوئیتریس نے کہا کہ ان کا تعلق کوششوں سے ہے اور ان کوششوں کو برقرار رکھا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں ایک واضح رائے کے ساتھ آگے بڑھتا ہوں کہ علاقے میں انسانی حقوق کا مکمل احترام کرنا ضروری ہے اور مسئلے کے حل کے لئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت بالکل ضروری عنصر ہے۔