افغان فوج کے امریکا کے ساتھ مشترکہ فضائی آپریشن میں30مزدور ہلاک

ڈرون حملے میں چلغوزے کے باغ میں کام کرنے والے 30 مزدور ہلاک اور 40 زخمی ہوئے. صوبائی کونسل

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 19 ستمبر 2019 14:51

افغان فوج کے امریکا کے ساتھ مشترکہ فضائی آپریشن میں30مزدور ہلاک
کابل(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 ستمبر۔2019ء) افغانستان کے صوبے ننگرہارمیں امریکی فضائیہ اور افغان فوج کے مشترکہ فضائی حملے میں 30 عام شہری ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے ہیں. غیر ملکی نشریاتی ادارے نے بتایا ہے کہ حملے کا مقصد داعش کے خفیہ ٹھکانے کو نشانہ بنانا تھا تاہم غلطی سے ننگرہار صوبے کے ضلع خوگیانی کے علاقے وزیر تانگی کے کسان اس کے نشانے پر آگئے.

ننگرہار کے صوبائی کونسل کے رکن سہراب قادری نے بتایا کہ ڈرون حملے میں چلغوزے کے باغ میں کام کرنے والے 30 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے.

(جاری ہے)

کابل میں وزارت دفاع نے افغان اور امریکی فورسز کی جانب سے کیے گئے اس حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ اس کا ہدف داعش کا ٹھکانا تھا‘تاہم انہوں نے حملے میں ہلاک ہونے والے شہریوں کی تفصیلات دینے سے انکار کردیا.

ننگرہار صوبے کے صوبائی گورنر نے بھی فضائی حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ حکومت سانحے کی تحقیقات کر رہی ہے، اب تک جائے وقوع سے 9 لاشیں نکالی گئی ہیں‘کابل میں موجود امریکی فورسز معاملے پر رائے دینے کے لیے فوری طور پر دستیاب نہیں ہوسکیں. وزیر تانگی میں قبائلی سربراہ ملک راحت گل نے بتایا کہ فضائی حملہ ایسے وقت میں ہوا جب باغ میں کام کرنے والے مزدور تھک کر ایک جگہ بیٹھے آرام کر رہے تھے‘مزدوروں نے لکڑی جلا رکھی تھی اور ایک ساتھ بیٹھے تھے کہ ڈرون نے ان پر حملہ ہوگیا.

واضح رہے کہ گزشتہ روزافغانستان کے صوبہ زابل میں افغان خفیہ ایجنسی کی عمارت پر طالبان کے خودکش حملے میں 20 افراد ہلاک اور 90 سے زائد زخمی ہوگئے تھے‘طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ہدف خفیہ ادارے کی عمارت تھی‘مقامی افراد نے شال اور کمبل کے ذریعے زخمی افراد کو ہسپتال کے اندر منتقل کیا جبکہ حکام نے شدید زخمی افراد کو قریبی کندھار کے ہسپتالوں میں منتقل کیا.

دھماکے کے فوری بعد ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں تضاد سامنے آیاتھا صوبائی گورنر کے ترجمان گل اسلام سیاف نے ہلاکتوں کی تعداد 12 بتائی تاہم بعد ازاں صوبائی کونسل کے سربراہ عطا جان حق بیان نے یہ تعداد 20 بتائی. دوسری جانب امریکا کی جانب سے مذاکرات منسوخ کیے جانے کے بعد سے روزانہ کی بنیاد پر حملے کرنے والے طالبان کا کہنا تھا کہ حملے کا ہدف قریبی قائم سرکاری خفیہ ادارے کی عمارت تھی. صوبائی کونسل کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حملے میں محکمہ قومی سلامتی (این ڈی ایس) کی دیوار کو نقصان پہنچا تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ حملے میں کوئی اہلکار بھی زخمیوں میں شامل ہے یا نہیں.