Live Updates

ٹرمپ کی مودی کے جلسے میں شرکت پاکستان کے لیے واضح پیغام

امریکی صدر کے جلسے میں شرکت سے بھارت کے لیے امریکی حمایت کُھل کر سامنے آ گئی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 19 ستمبر 2019 15:27

ٹرمپ کی مودی کے جلسے میں شرکت پاکستان کے لیے واضح پیغام
امریکہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 ستمبر 2019ء) : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے امریکی شہر ہیوسٹن میں منعقد کیے جانے والے جلسے میں جانے کا اعلان کیا جس نے کئی سوالات کھڑے کر دئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مسئلہ کشمیر پر امریکی صدر نے پاکستان اور بھارت کے مابین بارہا ثالثی کی پیشکش کی جسے بھارت نے یکسر مسترد کر دیا اور کہا کہ یہ معاملہ پاکستان اور بھارت کا ہے اور اس معاملے میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت نہیں ہونی چاہئیے۔

بھارت کی اس ہٹ دھرمی پر جہاں پاکستان نے احتجاج ریکارڈ کروایا وہیں امریکہ اس معاملے پر ثالثی کی پیشکش کرنے کے علاوہ بالکل خاموش رہا۔ تاہم اب جب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکہ میں جلسہ کرنے کا اعلان کیا تو انہوں نے جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے امریکی صدر کو ساتھ لے جانے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔

(جاری ہے)

جس کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے جلسے میں شرکت کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کے مطابق اس جلسے میں امریکہ میں مقیم بھارتی شہریوں کی بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے اور اس میں صدر ٹرمپ کی شرکت دونوں ممالک کے درمیان مضبوط رشتوں کا اظہار ہے۔

منتظمین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 22 ستمبر کو ہونے والی اس ریلی میں پچاس ہزار سے زائد لوگ متوقع ہے۔ یہ ریلی ہیوسٹن کے ایک بڑے فٹ بال اسٹیڈیم میں منعقد کی جائے گی۔ امریکی صدر کے اس جلسے میں شرکت کرنے سے متعلق پاکستان کے ماہرین امور خارجہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے بھارتی وزیراعظم کے جلسے میں شرکت کرنا اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ امریکہ کا جھکاؤ بھارت کی طرف ہے ، اس سے عالمی سطح پر پاکستان کی پوزیشن کمزور ہو جائے گی اور پھر مسئلہ کشمیر بھی عالمی سطح پر صرف ایک بحث بن کر رہ جائے گا جس پر کوئی بھی پیش رفت نہیں ہو سکے گی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم عمران خان 21 ستمبر کو نیویارک پہنچیں گے۔ امریکہ کے دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 2 ملاقاتیں ہوں گی۔امریکی صدر سے وزیراعظم عمران خان کی پہلی ملاقات دوپہر کے کھانے اور دوسری ملاقات ہائی ٹی پر ہوگی۔ جبکہ 27 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔

لیکن بھارتی وزیراعظم کا امریکہ میں کیا جانے والا جلسہ 22 ستمبر کو ہیوسٹن میں ہو گا، بھارتی وزیراعظم کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب سے قبل امریکی صدر کے ہمراہ جلسے میں شرکت کرنا مسئلہ کشمیر کے حل پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے کیونکہ یہ بات تو طے ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان مسئلہ کشمیر اور کشمیر میں ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم سے متعلق ضرور بات کریں گے لیکن امریکی صدر کی جانب سے مودی کے جلسے میں شرکت امریکہ کے بھارت کی جانب جھکاؤ اور پاکستانی مفادات کے برعکس بھارت کی حمایت کرنے کا واضح اشارہ ہے جو پاکستان کے لیے شرمناک اور قابل فکر بات ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات