متحدہ طلباء محاذکے زیر اہتمام یونیورسٹی آف چترال اور دیگر کالجز کی جانب سے سے بلچ ایئرپورٹ روڈ پرزبردست احتجاج

مظاہرین نے بار بار کی یقین دہانیوں کے باوجود خراب سڑک کی تعمیر نہ کیے جانے پر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھنے کا اعلان کیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 19 ستمبر 2019 15:39

متحدہ طلباء محاذکے زیر اہتمام یونیورسٹی آف چترال اور دیگر کالجز کی ..
چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،19ستمبر 2019ء، نمائندہ خصوصی،وصی الدین آکاش) گزشتہ روز متحدہ طلباء محاذ یونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بلچ ایرپورٹ روڈ کو بلاک کرکے زبردست احتجاج کیا گیا۔ اس احتجاج میں یونیورسٹی آف چترال کے طلباء و طالبات کے علاوہ ڈیسنٹ کالج چترال،ٹیکنیکل کالج بلچ چترال اور لوکل کمیونٹی کے لوگوں نے بھاری تعداد میں شرکت کی۔

صبح 7 بجے کے بعد بلچ کے مقام پر روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دی گئی۔ یونیورسٹی آف چترال متحدہ طلباء محاذ کے سربراہ حسن علی کی قیادت میں اس جلسے کی قیادت کی۔ اس دھرنے میں حسن علی اقبال الدیں ، آفتاب الدیں، دانش ناصر ، سید فرداد حسین شاہ،ضیاء الدیں نے متحدہ طلباء محاذ کی طرف سے شرکاء سے خطاب کیا۔ اور اپنے موقف سے لوگوں کو آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

انکا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے انہوں نے اس مسئلے کو حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔ متعلقہ نمایندوں سے ملے اور اداروں میں جاکر متعلقین سے ملے۔ لیکن افسوس کے ساتھ انکی بات کو زیادہ اہمیت نہیں دی گئی جس کے نتیجے میں انہیں یہ قدم اٹھانا پڑا۔ انکا کہنا تھا کہ آج کل کے دور میں ہمیں بنیادی حقوق سے محروم رکھنا سراسر نا انصافی اور زیادتی ہے۔

جو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ گزشتہ کئی سالوں سے ہماری سیاسی نمایندگی کمزور اور نا اہل ہونے کی وجہ سے عوام کو یہ صعوبتیں برداشت کرنا پڑ رہی ہیں۔ لیکن اب انشاء اللہ ہم اپنے حقوق کو پامال ہونے نہیں دیں گے۔ انہوں نے دو ٹوک موقف اپنایا کہ جب تک اس روڈ کی کارپٹنگ کی یقین دہانی نہیں کی جاتی اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔ ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی طرف سے اے اے سی شہزاد، اے اے سی فیاض قریشی، پولیس کے حکام ایس ڈی پی او ظفر اور ایس ایچ او انور شاہ اور متعلقہ اداروں کے نمائندے بلا تاخیر وہاں پر پہنچے اور معاملے کو سلجھانے کی کوشش کی۔

نتیجتاً ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی طرف سے طلباء کو یقین دہانی کی گئی کہ ان کا مطالبہ جائز ہے۔ اور جلد از جلد ان کے مطالبے پر عمل درآمد کرتے ہوئے اس روڈ پر کام شروع کیا جائے گا۔ طلباء نے روڈ بلاک اس شرط پر ختم کیا کہ 20 دن کے اندرانکے مطالبے پر عملی کام شروع کیا جائے۔ بصورت دیگر وہ اگلی دفعہ چترال ٹاؤن کو بلاک کرکے اپنااحتجاج ریکارڈ کریں گے۔ بعد ازاں اے سی آفس میں متحدہ طلباء محاذ کی میٹنگ بلائی گئی۔ جس کے بعد متحدہ طلباء محاذ کی طرف سے یہ نوید سنائی گئی کہ یونیورسٹی آف چترال روڈ پر کل سے کام کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔