کوئٹہ،سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ ، پوسٹ ماسٹر سمیت دو افراد گرفتار

احتساب عدالت سے ملزمان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا

جمعرات 19 ستمبر 2019 21:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2019ء) قومی احتساب بیورو بلوچستان نے سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں پوسٹ ماسٹر کوئٹہ در محمد رئیسانی سمیت دو افراد کو گرفتار کر کے احتساب عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر کیو ڈے اے کے کرپٹ افسران سے مل کر نہ صرف عوام کی سہولت کے لئے مختص کی گئی زمین کو غیر قانونی طور پر رہائشی پلاٹ میں تبدیل کروایا بلکہ بغیر اشتہار کے وہی پلاٹ اپنے نام اونے پونے داموں منتقل کروائے۔

یاد رہے کہ یہ پلاٹ مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کئے گئے،جن پر بعد ازاں کمرشل پلازے تعمیر کئے گئے۔نیب بلوچستان کی سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس کی تحقیقات کے مطابق کیو ڈی اے کے سابق چئیرمین اور سابق ڈی جی نے قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے عوامی سہولت کے لئے مختص جگہ کو رہائشی پلاٹ میں تبدیل کیا اور من پسند افران کو الاٹ کر کے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

(جاری ہے)

اراضی اسکینڈل میں اہم پیش رفت سامنے آنے پر چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے ، جس پر نیب کی انٹیلی جنس ٹیم نے کاروائی کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے ۔ احتساب عدالت کے جج منور شاہوانی نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ہے ۔ ملزمان نے دوران تفتیش تہلکہ خیز انکشافات کئے ہیں ۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔