چونیاں واقعات کے ملزمان کو 48گھنٹوںمیں گرفتار کیا جائے ‘ سراج لحق

جب تک قاتل گرفتار نہ ہوں مقتولین کا خون حکمرانوں کی گردن پر ہے ‘ امیر جماعت اسلامی،متاثرہ خاندانوں کو ہرقسم کے قانونی تعاون کی یقین دہانی

جمعرات 19 ستمبر 2019 22:02

چونیاں واقعات کے ملزمان کو 48گھنٹوںمیں گرفتار کیا جائے ‘ سراج لحق
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2019ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے چونیاں میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والے بچوں کے خاندانوں سے ملاقات کی اور ان سے اظہار افسو س کرتے ہوئے حکمرانوں کو 48گھنٹوں میں بچوں کے قاتلوں کو گرفتار کرکے کٹہرے میں لانے کا الٹی میٹم دیا ہے ۔انہوں نے پانچوں بچوں کے والدین کو جماعت اسلامی کی طرف سے ہر قسم کے قانونی اور اخلاقی تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری کی نگرانی میں ایکشن کمیٹی اور بیرسٹر علی ڈوگر ایڈووکیٹ کی سربراہی میں قانونی ایڈ کمیٹی قائم کی ہے جو مقتول بچوں کے خاندانوں کو مکمل سپورٹ دے گی۔

سراج الحق نے مقتول بچوں کے والدین کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک قاتل گرفتار نہ ہوں مقتولین کا خون حکمرانوں کی گردن پر ہے ۔

(جاری ہے)

درندے دندناتے پھرتے ہیں اور حکمران تقریریں کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ قصور لاہور کی بغل میں ہے اور گزشتہ دوسال میں سینکڑوں معصوم بچوں کو اغواء اور زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور درجنوں بچوں کو قتل کیا گیا مگر حکمران مجرموں کا قلع قمع کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر چند مجرموں کوپھانسی کے پھندے پر لٹکا کر نشان عبرت بنادیا جاتا تو علاقے سے جرائم کا خاتمہ ہوسکتا تھا ، جب سے یہ حکومت آئی ہے نظام لاوارث ہوگیاہے ۔ملک میں جرائم کی روک تھام کے لیے قوانین پر عملدرآمد نہیں ہورہاہے۔ بدعنوانیوں میں اضافہ ہواہے ۔ ملک میں اغوا اور زیادتی کے کیسزمیں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ عوام ایسے درندوں کو پھانسی کے پھند ے پر دیکھنا چاہتے ہیں جو معصوم بچوں کو درندگی کا نشانہ بنا کر قتل کر رہے ہیں ۔

حکومت اور ادارے عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ معاشرے میں انسانوں کی شکل میں بھیڑیے موجود ہیں ۔ انہوںنے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ بچوں کے تحفظ کے لیے فوری ایکشن لیں ۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایسے قبیح فعل کرنے والے افراد کو نشان عبرت بنائیں۔ انہوںنے کہاکہ سکول اور کالج جانے والے بچے بچیوں میں شدید خوف و ہراس اور عدم تحفظ کا احساس پایا جاتاہے ۔

پولیس عوامی خدمت کی بجائے وی آئی پیز ڈیوٹی پر لگی ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ہاں انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں ۔ چونیاں کا واقعہ پنجاب حکومت پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے بچوں کے والدین کو یقین دلایا کہ اگر 48گھنٹوں میں قاتل گرفتار نہ ہوئے تو جماعت اسلامی آئندہ کا لائحہ عمل دے گی۔