سعودی عرب، ایران باہمی تنازعات کا سفارتی حل نکالیں ، پیر اعجاز ہاشمی

الزامات سے امت مسلمہ کمزور ،امریکہ، اسرائیل اور بھارت مضبوط ہوں گے، ٹرمپ سعودی عرب کا اشتعال دلا کر ایران سے لڑوانا چاہتا ہے ، مرکزی صدر جے یو پی

جمعرات 19 ستمبر 2019 23:07

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2019ء) جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر اور نائب صدر متحدہ مجلس عمل پیراعجااحمدہاشمی نے زور دیا ہے کہ سعودی عرب اور ایران باہمی تنازعات کا سفارتی حل نکالیں۔ ایک دوسرے پر الزامات سے امت مسلمہ کمزور اور اسلام دشمن قوتیں امریکہ، اسرائیل اور بھارت مضبوط ہوں گے۔ ہمیں امن و امان اور مذاکرات کی حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے۔

جنگ کبھی بھی تنازعات کا حل نہیں رہی بلکہ یہ تباہی و بربادی کا راستہ ہے۔امریکہ کی سعودی عرب کو شہہ خطرے سے خالی نہیں، کوئی جذباتی قدم نہ اٹھایا جائے۔ جس سے اجتماعی نقصان ہو۔دونوں ممالک امت مسلمہ میں اہمیت رکھتے ہیں۔ پاکستان کو غیر جانبدارانہ کردار ادا کرنا چاہیے ۔امریکہ سے دور رہنے میں سعودی عرب کی بہتری ہوگی۔

(جاری ہے)

ٹرمپ سعودی عرب کو اشتعال دلا کر ایران سے لڑوانا چاہتا ہے۔

جس کا فائدہ امریکہ اور نقصان امت مسلمہ کوہوگا۔میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ یمن کا تنازع ، انصاراللہ کے نام سے حوثی قبائل کے اتحاد اور وہاں کی حکومت کے درمیان جاری ہے۔ حیرانی ہے کہ 39 ممالک کی فوج قبائل کا مقابلہ نہیں کر سکی اور اتنی جنگ کے بعد بھی حوثی قبائل اگر سعودی آئل تنصیبات اور ملک کے اندر حملے کرنا شروع ہوگئے ہیں تو سعودی عرب کو بھی اپنی حکمت عملی تبدیل کرنا چاہیے ۔حملوں کی بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے۔ کب تک ایک دوسرے پر حملے کرکے اسلام کے اجتماعی مفادات کو نقصان پہنچائیں گے ۔دوسرے ممالک سے اپیل ہے کہ ایران سعودی عرب تنازع کو عرب و عجم کی نظر میں دیکھا جائے ،اسے سنی شیعہ اختلاف نہ بنایا جائے ۔