سپریم کورٹ ، شہری علا قوں میں پٹوارخانوں پر پابندی سے متعلق عدالتی فیصلے کیخلاف دائر نظر ثانی کی درخواستوں کی مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی

جمعرات 19 ستمبر 2019 21:15

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2019ء) سپریم کورٹ نے شہری علا قوں میں پٹوارخانوں پر پابندی سے متعلق عدالتی فیصلے کے خلاف دائر نظر ثانیکیدرخواستوں سے متعلق کیس میں تمام صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی ہے اور ہدا یت کی ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل اپنے اپنے صوبو ں کے متعلقہ قوانین کو پیش نظرجوابات بھی دا خل کرا ئیں، پٹواری فرد کے دس لاکھ روپے مانگتا ہے، اس لئے شہری علا قوں میں پٹوار خانے ختم کرنے کا فیصلہ دے کر زمین کی خرید و فروخت رجسٹرڈ سیل ڈیڈ کے ذریعے کر نے کی ہدا یت کردی گئی ہے۔

جمعرات کو جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرجسٹس عمر عطا بندیال کا کہناتھاکہ شہری علاقوں میں پراپرٹی رکھنے والوں کو قانونی تحفظ دینے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

جس کیلئے عدالت نے فیصلہ دیا ہے ، سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ عدالتی فیصلہ کے بعد پٹواری فرد نہیں دیتے اورفرد نہ ملنے کی وجہ سے خرید وفروخت کی رجسٹری نہیں ہوتی جس پرجسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ اسلام آباد سمیت ملک بھر کے شہری علاقوں میں پٹواریوں نے لوٹ مچارکھی ہے۔

نیب کے زیادہ تر کرپشن کیسز پٹواریوں سے متعلق ہیں،پٹواریوں کا نظام جدید طرز پر بنانا چاہیے ، سب سے زیادہ کرپشن پٹواریوں کے نظام میں ہے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ایک ماہ کے لئے ملتوی کر تے ہوئے شہری علا قوں میں پٹوارخانوں پر پابندی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواستوں صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے ہدا یت کی ہے کہ وہ متعلقہ صوبائی قوانین کو مد نظر رکھتے ہوئے عد الت میں جوابات بھی جمع کرا ئیں۔