امن مذاکرات میں افغان حکومت کی شمولیت امن کی جانب مثبت قدم ثابت ہو سکتا ہے‘ اسفند یا ر ولی خان

جمعرات 19 ستمبر 2019 21:16

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 ستمبر2019ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفند یار ولی خان نے کہا ہے کہ خطہ میں امن کے قیام کیلئے دیرینہ گلے شکوے اور بداعتمادی کا خاتمہ ناگزیر ہے، امن مذاکرات میں افغان حکومت کی شمولیت امن کی جانب مثبت قدم ثابت ہو سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کابل میں سہ روزہ عالمی امن کانفرنس سے اپنے خطاب میں کیا۔

اسفند یار ولی خان نے کہا کہ تشدد سے نفرت اور رشتوں میں دراڑ جبکہ امن سے محبت کو تقویت ملتی ہے جس روز افغان صدر نے امریکہ کا دورہ منسوخ کیا اسی دن سے مذاکراتی عمل میں خطرناک موڑآ گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت و ریاست افغانستان کی شرکت کے بغیر امن مذاکرات بے معنی ہیں۔ اسفند یار ولی خان نے تجویز پیش کی کہ پاکستان اور افغانستان کی حکومتیں مل بیٹھ کر اپنے مسائل حل کریں اور چین، روس اور امریکہ کو اس دوران سہولت کاری کا کردار ادا کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چمن سے قندھار تک براستہ ریل تجارت کا آغاز روشن مستقبل کی نوید لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بداعتمادی کی فضاء کا خاتمہ کرکے سازگار ماحول کو فروغ دینا ہو گا، کابل جلال آباد اور قندھار یونیورسٹیوں کو پشاور، ڈیرہ اسماعیل اور کوئٹہ کی جامعات سے منسلک کرکے افغان طلباء کیلئے نشستیں مختص کی جائیں۔ اسفند یار ولی خان نے کانفرنس میں شرکت کرنے والی خواتین کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان خواتیں نے اٹھایا جنہوں نے اپنے گھرانوں کے مردوں کی لاشیں اٹھائیں۔ آخر میں انہوں نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ مذاکراتی عمل افغان حکومت کی سربراہی میں جلد از جلد شروع کیا جائے۔