Live Updates

ق*پاکستان کے عوام کشمیر پر کسی سودہ بازہی کو قبول نہیں کریں گے،مولانا محمد قاسم

A کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ اور شہ رگ ہے یہ کس طرح ممکن ہے کہ دشمن ہماری شاہ رگ پر وار کرے اور ہم چپ رہیں، ہم اینٹ کا جواب پتھر نہیں گولی سے دیں گے، جے یو آئی رہنما

جمعرات 19 ستمبر 2019 21:20

۵راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2019ء) جمعیت علماء اسلام کے رہنما،ممتاز عالم دین مذہبی اسکالر دینی و سماجی شخصیت،مہتمم دارالافتاع ولارشاد گوالمنڈی مولانا محمد قاسم نے کہا ہے کہ مودی سرکار نے کشمیریوں کے حقوق کو غصب کرنے کیلئے بھارتی آئین سے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ختم کیا ،مودی کے اس اقدام سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت اور وادی کا ریاستی درجہ ختم ہوا ،پاکستان کے عوام کشمیر پر کسی سودہ بازہی کو قبول نہیں کریں گے، کشمیر ہمارا اٹوٹ انگ اور شہ رگ ہے یہ کس طرح ممکن ہے کہ دشمن ہماری شاہ رگ پر وار کرے اور ہم چپ رہیں ہم اینٹ کا جواب پتھر سے نہیں گولی سے دیں گے 19ستمبر کو مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں کشمیری محصورین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے بھرپور اور کامیاب ریلی نکالی گئی ان خیالات کا اظہار انہوں نے’’ روزنامہ جناح‘‘ کو خصوصی انٹرویو کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ ریاست جموں و کشمیر 84471 مربع میل علاقے پر واقع ایک خوبصورت خطہ ہے، جس کی آبادی کا 78 فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے جموں میں 61 فیصد اور وادی کشمیر میں 93 فیصد آبادی مسلمان ہے وادی کشمیر اور پاکستان کی مشترکہ سرحد 1447 کلومیٹر ہے اور وادی جموں و کشمیر جغرافیائی اعتبار سے پاکستان سے بڑی حد تک ہم آہنگ ہے مقبوضہ کشمیر کے عوام قیام پاکستان سے اپنا حق خود ارادیت مانگ رہے ہیں لیکن ہندوستان نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ جمائے رکھا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں غاصب بھارت سے آزادی کے حصول کی خاطر جدوجہد کرنا کشمیریوں کا حق ہے اور پورے پاکستان کے عوام کی ہر سطح پر مکمل حمایت ان کے ساتھ ہے مولانا محمد قاسم نے کہا کہ بھارتی آئین کا آرٹیکل 370 مقبوضہ کشمیر میں خصوصی اختیارات سے متعلق ہے جو ریاست جموں و کشمیر کو اپنا آئین بنانے اور اُسے برقرار رکھنے کی آزادی دیتا ہے اس آرٹیکل کے تحت ریاست جموں و کشمیر کو یونین میں ایک خصوصی حیثیت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

آرٹیکل 35 ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 370 کی ذیلی شق ہے جس کے تحت مقبوضہ کشمیر میں زمین اور دوسری غیر منقولہ جائیداد خریدنے سرکاری نوکریوں، وظائف، ریاستی اسمبلی کیلئے ووٹ ڈالنے اور دوسری مراعات کا قانونی حق صرف اسکے مستقل باشندوں کو حاصل ہے لیکن بھارتی حکمرانوں نے کشمیری عوام کو حاصل حقوق پر شب خون مارا ہے ایک ماہ سے زائد مدت گزر چکی ہے قابض بھاری فوجیوں نے کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کر رکھا ہے لیکن انسانی حقوق کے بین الا قوامی علمبردار خاموش ہیں بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر حالات خراب کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے پاکستان کو چاہئے کہ ہندوستان کے اس غیر آئینی اقدام کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں اٹھائے۔

سکیورٹی کونسل کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان کے مابین کشمیر کے مسئلے کو بات چیت سے حل کرے۔ اس ضمن میں سکیورٹی کونسل کے مستقل ممبران میں سے چین ہماری مدد کر سکتا ہے ایک سوال کے جواب میںمولانا قاسم نے کہا کہ حکو مت کی اقرباء پروری ، کرپشن ،مہنگائی ،بے روزگاری اور ماورائے عدالت ہلاکتوں تحفظ ختم نبوت کی شق کو چھیڑنے کی وجہ سے قادیانیوں کی راہ ہموار کرنے کے خلاف قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن مرد آہن کی طرح موجودہ حکومت کے خلاف پوری طاقت کے ساتھ میدان میں اتر چکے ہیں اور انشاء اللہ حکومت اور اس کے پرورش کنندہ دیکھیں گے کہ پوری قوم قائدمولانا فضل الرحمن کی قیادت میں اسلام آباد پہنچے گی حکومت نے مولانا فضل الرحمن کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا تو ہم پہاڑوں کو اٹھا کر اسلام آباد کی سڑکوں پر لا رکھیں گے ۔

انہوںنے کہا کہ عمران خان نے صرف سونامی کا نام سنا ہے ہم بتائیں گے سو نامی کسے کہتے ہیں جب انسانوں کا سمندر مولانا فضل الرحمن اور مولانا عبدالغفور کی قیادت میں اسلام آباد میں داخل ہو گا توحکومت کو گھر بھیج کر ہی دم لے گا انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ اکتوبر میں اسلام آباد کیلئے گوالمنڈی سے انسانوں کا سونامی اسلام آباد میں داخل ہو گا ۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات