تمام حکومتی محکموں اور ادارے کسی آڈٹ پیرا کا جواب دیتے ہوئے پوری تیاری اور ہوم ورک کرے ،،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی

جمعرات 19 ستمبر 2019 22:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2019ء) خیبر پختونخوا اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تمام حکومتی محکموں اور اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی آڈٹ پیرا کا جواب دیتے ہوئے پوری تیاری اور ہوم ورک کرے اور تمام متعلقہ دستاویزات کو بروقت پیش کریں تاکہ مذکورہ کمیٹی بغیر کسی وقت کے ضیاع کے کسی منصفانہ نتیجے پر پہنچ سکے۔پی اے سی کے اجلاس میں مالی سال 2011-12 کے دوران صوبے میں دہشت گردی کے خلاف جانباز جنگ کے دوران خیبرپختونخوا پولیس کی جانب سے کیے گئے اخراجات سے متعلق کئی عدد آڈٹ پیراز پر بحث ہورہی تھی۔

اس موقع پر یہ مشاہدہ کیا گیا کہ اکاؤنٹس کی کئی مدوں کے تحت کیے گئے یہ اخراجات اگر چہ بہت زیادہ منصفانہ ہیں لیکن متعلقہ محکمے نے مناسب ریکارڈ اور دستاویزات اپنے متعلقہ آڈٹ کے دوران آڈٹ پارٹیوں کے سامنے پیش نہیں کی گئی ہیں کئی عدد آڈٹ پیراز کو نمٹاتے ہوئے پی اے سی نے بعض آڈٹ پیراز سے متعلقہ ریکارڈ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

(جاری ہے)

پی اے سی نے محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ ماں کو بھی ہدایت کی کہ وہ کئی عدد پریس کلبوں کی جانب سے اخراجات کے آڈٹ کی تفصیلات بھی طلب کرکے پیش کرے جو صوبائی حکومت نے انہیں گرانٹس ان ایڈ کے طور پر دی تھی۔

اسلام آباد میں منعقد ہونے والے کمیٹی کے اجلاس کے ساتھ ساتھ یونائیٹڈ نیشن ڈیویلپمنٹ پروگرام کے زیراہتمام پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ممبران کی استعداد کار میں اضافے کے لیے ایک تربیتی نشست کا انعقاد بھی کیا گیا جن کی صدارت رکن صوبائی اسمبلی خوشدل خان نے کی جبکہ اس میں پی اے سی ممبران ،بابر سلیم سواتی، نگہت اورکزئی،، سردار محمد یوسف،ارباب وسیم حیات، محمد ادریس خان اور سید فخر جہان کے علاوہ سیکرٹری محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ امتیاز ایوب خیبر پختونخوا اسمبلی کے سیکرٹری امجد خان ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا اور سینئر پولیس افسران نے بھی شرکت کی۔

یہاں یہ امر قابل ذکرہے کہ یونائیٹڈ نیشنز ڈیویلپمنٹ پروگرام (UNDP ) نے خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے ممبران کی استعداد کار میں اضافے کیلئے اسلام آباد میں ایک تربیتی نشست کا اہتمام کیا ہے جس میں دوسروں کے علاوہ سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق احمد غنی بھی شرکت کر رہے ہیں جو پی اے سی کے چیئرمین بھی ہے۔ یو این ڈی پی کی ایک سینئر ٹیم اپنے لیجسلیٹیو کنسلٹنٹ محسن عباس کی زیر قیادت ایک پریزنٹیشن، "پی اے سی کی اہمیت، ذمہ داریوں اور کار گزاری" کے موضوع پر پیش کی۔

پاکستان میں کام کرنے والی مختلف پی اے سیز خاص کر قومی اسمبلی خیبر پختونخوا اسمبلی کی پی اے سیز کا تقابلی موازنہ کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کی پی اے سی کو زیادہ فعال اور اپنے کام میں سنجیدہ قرار دیا۔