راولپنڈی،پی سی او پر ڈکیتی کی واردات،پولیس نے بین الاضلاعی ڈکیت گینگ کے سرغنہ کو اس کے ساتھی سمیت گرفتار کر لیا

جمعرات 19 ستمبر 2019 22:50

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2019ء) تھانہ رتہ امرال کے علاقہ میں پی سی او پر ڈکیتی کی واردات،پولیس نے بین الاضلاعی ڈکیت گینگ کے سرغنہ کو اس کے ساتھی سمیت گرفتار کر لیا،ملزمان سے واردات کے دوران چھینی جانے والی رقم و اسلحہ بر آمد،سی پی او نے ملزمان کا دیگر تھانوں اور قریبی اضلاع سے ریکارڈ منگوانے کی ہدایت کر دی،تفصیلات کے مطابق ایس پی راول آصف مسعود نے سٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فاروقیہ چوک میں احتشام علی کے پی سی او پر نامعلوم مسلح ڈاکو داخل ہو گئے ملزمان نے دوکان میں پڑی نقدی شاپر میں ڈالنا شروع کر دی،احتشام نے مسلح ڈاکو سے اسلحہ چھیننے کی کوشش کی ملزم نے فائر کیا جو کسی کو نہ لگا تاہم ملزم اپنے پسٹل کے بٹ سے زخمی ہو گیا،شور ڈالنے پر لوگ اکٹھے ہو گئے ،اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور ایک ملزم ادریس کو گرفتار کر لیا ،ملزم بین الاضلاعی ’’ادریسی‘‘ ڈکیت گینگ کا سرغنہ نکلا،جو ضلع گجرات کا رہائشی ہے ملزم راولپنڈی کے مختلف تھانوں کو مطلوب تھا اس کی نشان دہی پر پولیس نے اس ڈکیت گینگ کے سیکنڈ ان کمانڈ ذیشان عرف شانی کو بھی گرفتار کر لیا،ملزمان کے قبضہ سے چھینی گئی رقم اور وارداتوں میں استعمال ہونے والا اسلحہ بر آمد کر لیا گیا،سی پی او فیصل رانا نے بروقت پولیسنگ پر پولیس پارٹی کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان سے تفتیش کے دوران اس گینگ کے دیگرملزمان کو بھی گرفتار کیا جائے،ضلع راولپنڈی کے تمام تھانوں اور قریبی اضلاع سے ملزمان کا ریکارڈ منگوایا جائے ،سی پی او نے ہدایت کی کہ ملزمان نے ڈکیتی کی جتنی بھی وارداتیں کی ہیں ان کا مال مسروقہ بر آمد کر کے ٹھوس شواہد کے ساتھ ملزمان کو چالان کیا جائے تاکہ معزز عدالت سے ملزمان کو قانون کے مطابق ایسی سزا ملے جو معاشرے میں نشان عبرت ہو،سی پی او نے کہا کہ مختلف اضلاع میں ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والے ڈکیت گینگ کے مختلف علاقوں میں سہولت کار بھی ہوتے ہیں جن کے پاس ملزمان واردات سے پہلے یا بعد میں قیام کرتے ہیں ان سے اسلحہ سمیت دیگر سپورٹ لیتے ہیںیا جن کے پاس ڈکیتی کی وارداتوں میں چھینا جانے والا سامان فروخت کرتے یا تقسیم کرتے ہیں ان سب سہولت کاروں کو پولیس فوری گرفتاری کرے تاکہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے ۔