محکمہ زراعت پنجاب نے ملی بگ کے حملہ سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی جاری کردی

جمعہ 20 ستمبر 2019 12:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2019ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کپاس کی فصل پر بعض علاقوں میں ملی بگ کا حملہ مشاہدہ میں آرہا ہے جسے اگر بروقت کنٹرول نہ کیا جائے تو اس میں اضافہ کا امکان موجود ہے جس سے فی ایکڑ پیداوار میں کمی ہو سکتی ہے۔ترجمان نے بتایا ہے کہ ملی بگ کے بچے اور بالغ دونوں شگوفوں،ٹہنیوں اور شاخوں کا رس چوستے ہیں۔

کیڑے کے جسم سے لیسدار مادہ خارج ہوتا رہتاہے جِس پر بعد میں سیاہ پھپھوندی پیدا ہو جاتی ہے۔ سورج کی روشنی پتوں تک اچھی طرح سے نہیں پہنچ سکتی۔ پودے کا خوراک بنانے کا عمل بُری طرح متاثر ہوتا ہے۔بڑھوتری رُک جاتی ہے اور ٹینڈے کا سائز چھوٹا رہ جاتا ہے۔ ٹینڈے دیر سے کھلتے ہیں اور پیداوار بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے جس سے سیاہ پھپھوندی کی وجہ سے روئی کا معیار بھی متاثر ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ کیڑا کپاس کے علاوہ سبزیوں خاص طور پر بھنڈی توری،بینگن،ٹماٹر،کدو،پھولدار پودوں اور بہت سی جڑی بوٹیوں سمیت 100سے زیادہ پودوں پر ریکارڈ کیاجا چکا ہے۔کپاس کی ملی بگ تیز ہوا، پانی، حملہ شدہ نرسری کے پودوں اورجڑی بوٹیوں سمیت کھیتوں میں کا م کرنے والے مزدورں کے کپڑوں اور جسم کے سا تھ لگ کر بڑی تیزی سے پھیلتی ہے علاوہ ازیں حملہ شدہ پودوں پر موجود چیونٹیاں جو ملی بگ کے جسم سے نکلنے والے لیس دار میٹھے مادہ پر آتی ہیں ملی بگ کو بڑی تیزی سے پھیلانے کا با عث بنتی ہیں۔

اس کیڑے کے تدارک کے لیے کھیتوں،کھالوں اور وٹوں کو جڑی بوٹیوں سے صاف رکھیں۔کپاس کی فصل کا شروع ہی سے معائنہ کرتے رہیں کیونکہ اِس کے بچے بہت ہی چھوٹے ہوتے ہیں اور نظر نہیں آتے۔پھلدار اور آرائشی پودوں کی وقت پر تراش خراش کریں اور ملی بگ سے متا ثرہ شاخوں کو زمین میں دبا دیں۔ملی بگ سے متاثرہ جڑی بوٹیوں پر سپرے کریں اور اکٹھا کر کے زمین میں دبا دیں۔

کھیتوں میں کام کرنے والے افراد متاثرہ حصوں سے دوسرے کھیتوں میں بار بار آنے جانے سے پر ہیز کریں۔ ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ ملی بگ کا حملہ چند پودوں سے شروع ہو تا ہے اس لئے متاثرہ پودوں کا تعین کر کے ان پر ہفتہ میں دو بار سپرے کریں۔متاثرہ کھیت میں پانی کی کمی ہرگز نہ آنے دیں۔کاشتکار مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے سفارش کردہ زرعی زہرکی فی ایکڑمقدار کو کم ازکم 120 لٹرپانی میں ملا کر متاثرہ پودوں پر اوپر سے نیچے تک اچھی طرح سپرے کریں۔

ایک ہی زہر کو بار بار سپرے نہ کریں۔حملہ کے شروع میں کنٹرول زیادہ موثر ہوتا ہے۔شروع میں حملہ ٹکڑیوں کی شکل میں ہوتا ہے۔ایسی صورت میں سپرے متاثرہ پودوں کے علاوہ اِس کے ارد گرد کے پودوں پر بھی ضرور کریں۔تمام کھیت میں سپرے کرنے کی ضرورت نہیں۔بوم سے سپرے زیادہ موئثر نہیں ہو تا۔ہا تھ یا پاور سے چلنے والے نیپ سیک سپرئیر ز استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :