سید خورشید شاہ کے بعد گرفتاری کا ڈر، خورشید شاہ کے بیٹوں نے عبوری ضمانت کی درخواست دے دی

عدالت نے خورشید شاہ کے بیٹوں اور مبینہ فرنٹ مین کی 16 اکتوبرتک عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 20 ستمبر 2019 13:00

سید خورشید شاہ کے بعد گرفتاری کا ڈر، خورشید شاہ کے بیٹوں نے عبوری ضمانت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 ستمبر 2019ء) : پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما سید خورشید شاہ کی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتاری پر ان کے دونوں بیٹوں اور مبینہ فرنٹ مین نے عبوری ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینئیر رہنما خورشید شاہ کی گرفتاری کے بعد ان کے صاحبزادوں کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جارہا ہے ۔

گرفتاری کے خوف سے خورشید شاہ کے دو بیٹوں فرخ شاہ اور زریق شاہ نے ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔ دوسری جانب خرشید شاہ کے مبینہ فرنٹ مین سید قاسم علی شاہ نے بھی ضمانت کی درخواست کی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ خورشید شاہ کی گرفتاریوں کے بعد ان کی بھی گرفتاریوں کا خدشہ ہے، نیب تحقیقات میں شامل ہونے کو تیار ہیں مگر ضمانت دی جائے۔

(جاری ہے)

جس پر سندھ ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کے بیٹوں اور فرنٹ مین کی درخواست ضمانت پر سماعت کی اور تینوں افراد کی 16 اکتوبرتک عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو پانچ ، پانچ لاکھ روپے مچلکےجمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے تینوں درخواست گزاروں کو نیب سے تعاون کی ہدایت کی۔ یاد رہے کہ دو روز قبل نیب نے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا تھا۔

سید خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو نیب سکھر اور نیب راولپنڈی نے مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا جس کے بعد ان کا راہداری ریمانڈ حاصل کر کے انہیں نیب کی حراست میں دے دیا گیا تھا۔ جبکہ گذشتہ روز نیب کی ٹیم نے خورشید شاہ کے بنی گالہ میں موجود گھر پر چھاپہ مارا تھا اور گھر کی تلاشی لی گئی تھی۔