عدالت نے ویڈیوسکینڈل کے شریک ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کے حوالے سے درخواست پر ڈی ایف آئی اے کو 30 ستمبر کو طلب کر لیا

جمعہ 20 ستمبر 2019 18:19

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2019ء) انسداد الیکٹرانک کرائم کے جج طاہر محمود نے احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک ویڈیوسکینڈل کے شریک ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کرنے کے حوالے سے دائر درخواست پر ڈی ایف آئی اے کو 30 ستمبر کو طلب کر لیا ہے ۔ جمعہ کو عدالت نے سماعت کی تو اس موقع پر ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے ڈاکٹر مجیب الرحمان عدالت میں پیش ہوئے ۔

فاضل جج طاہر محمود نے استفسارکیا کہ چالان کہاں ہے اب تک چالان کیوں جمع نہیں کروایا گیا، 173 کی کارروائی کے بغیر کیسے ملزمان کو ڈسچارج کر دیا گیا، اس عمل پر مجسٹریٹ اور تفتیشی افسر کے خلاف کارروائی بنتی ہے۔ جج طاہر محمود نے استفسار کیا کہ ڈی جی ایف آئی اے کہا ں ہیں۔ ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ ڈی جی ملک سے باہر چھٹیوں پر گئے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

فاضل جج طاہر محمود نے پوچھا کہ کب واپس آئیں گے۔ ایڈیشنل ڈی جی نے بتایا کہ 27 ستمبر کو واپسی ہے ۔ جج طاہر محمود خان نے کہا کہ آپ نے تفتیش کرنی ہے ضرور کریں لیکن ضمنی چالان جمع کروائیں،چالان جمع کرائیں تاکہ کارروائی آگے بڑھ سکے۔ دوران سماعت تفتیشی افسر انسپکٹر عظمت نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش کیلئے گواہوں اور ملزمان کو طلب کیا ہوا ہے ۔ سی ٹی ڈبلیو ونگ کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست بھی دائر کی گئی۔ عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو 30ستمبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے اور جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔