مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے،

اس وقت ہمیں اقوام متحدہ کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت کی ضرورت ہے، یورپ ایشیاء کے اس تنازعہ سے الگ نہیں رہ سکتا، توقع رکھتے ہیں کہ یورپی یونین بغیر کسی دبائو اور رکاوٹوں کے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کے خلاف آواز بلند کرے گی صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان کا غیر ملکی ذرائع ابلاغ کو انٹرویو

جمعہ 20 ستمبر 2019 19:08

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2019ء) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ گذشتہ 6 ہفتوں سے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے، اس وقت ہمیں اقوام متحدہ کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت کی ضرورت ہے، یورپ ایشیاء کے اس تنازعہ سے الگ نہیں رہ سکتا، توقع رکھتے ہیں کہ یورپی یونین جس کی بنیاد اصولوں، انسانی حقوق اور جمہوریت کے تحفظ پر مبنی ہے بغیر کسی دبائو اور رکاوٹوں کے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کے خلاف آواز بلند کرے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کو انٹرویو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈائون نے خطہ میں ہیومینیٹرین اور انسانی بحران پیدا کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارتی اقدامات کی مذمت کرے۔ انہوں نے کہا کہ 5 اگست کو بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد مقبوضہ کشمیر میں صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے اور عوام کے مصائب دوچند ہو گئے۔

مواصلات، میڈیا اور تعلیمی ادارے گذشتہ کئی ہفتوں سے بند ہیں جبکہ وادی میں کرفیو کے باعث خوراک اور ادویات کی بھی شدید قلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوج کی تعیناتی سے پورے علاقہ کو جیل میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارتی حکومت آر ایس ایس کے فلسفہ پر عمل پیرا ہے، اس قسم کی ذہنیت نہ صرف کشمیر بلکہ تمام خطہ کیلئے خطرہ کی علامت ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس قسم کی صورتحال قابو سے باہر ہو سکتی ہے اور دو ایٹمی قوتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں۔