معیشت کے اکثر شعبے زوال پذیر، عوام کی توقعات ڈھیر ہو گئی ہیں،میاں زاہد حسین

کرنٹ اکائونٹ خسارے میں کمی کے باوجودمعیشت بگڑ رہی ہے،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

جمعہ 20 ستمبر 2019 19:31

معیشت کے اکثر شعبے زوال پذیر، عوام کی توقعات ڈھیر ہو گئی ہیں،میاں زاہد ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2019ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ عوام اور کاروباری برادری کی مایوسی ختم کرنے کے لئے مزید معنی خیز اقدامات کی ضرورت ہے۔گزشتہ دو ماہ کے دوران جاری حسابات کا خسارہ کم ہوا ہے جس کے نتیجہ میں زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے مگر یہ ناکافی ہے۔

صنعتی ترقی میں کمی آئی ہے، صنعتی پیداوار اوربڑی صنعتوں کی پیداوار بھی کم ہو رہی ہے،ٹیکسٹائل و جنرل انڈسٹری پریشانی کا شکار ہے ۔آٹو موبائل سیکٹرکی پیداوار نصف رہ گئی ہے، زرعی پیداوارکی صورتحال پریشان کن ہے، خدمات کا اہم شعبہ، اسٹاک ایکسچینج، ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کابراحال ہے اور دیگر شعبے بھی مسلسل تنزلی کا شکار ہیں ۔

(جاری ہے)

برآمدات جامد جبکہ قرضے بڑھ رہے ہیں جس سے جی ڈی پی پر اثر پڑ رہا ہے۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ آٹے، چینی، دال اور گھی سمیت مختلف اشیائے ضروریہ کی قیمت میں 123 فیصداضافہ ہوا ہے، گیس کی قیمتوں میں ایک سال میں143 فیصد، بجلی کی قیمت میں 12فیصد، پٹرول کی قیمت میں23 فیصد، بے روزگاری میں 5 فیصد، ادویات کی قیمت میں 200 فیصد ، صحت کی سہولیات 13 فیصدجبکہ تعلیم 7 فیصد مہنگی ہو گئی ہے جس نے عوام کی کمر توڑدی ہے اور عام خیال یہ ہے کہ صورتحال بہتر ہونے کے بجائے مزید بگڑ رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اقتصادی حقائق کو چھپانا ناممکن ہے کیونکہ جب لوگ بڑی تعداد میں بے روزگار ہو رہے ہوں، کاروبار ٹھپ پڑے ہوں اور بازار میںبکنے والے اشیاء کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہو تو عوام کو پتہ چل جاتا ہے کہ ریکارڈ وقت میں صورتحال ٹھیک کرنے کے دعوے کرنے والوں نے ملک کا کیا حال کر دیا ہے۔حالات سے تنگ آ کرپنجاب کے چار ضلعوں کے پاور لومز مالکان نے ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے، لاہور میں گاڑیوں کے شو روم مالکان نے گورنر ہائوس کے گھیرائو کا اعلان کر دیا ہے ،اسپتالوں میں ادویات اور ویکسین کی قلت سے اموات ہو رہی ہیں جس پر شہری سراپا احتجاج ہیں۔انھوں نے کہا کہ عوام کی توقعات تلخ معاشی حقائق کے سامنے ڈھیر ہو گئی ہیں جسکی وجہ سے انکی مایوسی اور اضطراب بڑھتا جا رہا ہے۔