جمعیت علماء ہند کی مسئلہ کشمیر پر مودی کی حمایت شرمناک ہے،صاحبزادہ حامد رضا

حکومت تکبر نہیں تدبر اور اپوزیشن جوش نہیں ہوش سے کام لے،حکومت ایران سعودی کشیدگی میں غیرجانبدار رہے۔ چونیاں میں قتل ہونے والے بچوں کے قاتلوں کو گرفتار کر کے عبرت کا نشان بنایا جائے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈ مشتاق سکھیرا کی وفاقی محتسب کے عہدے پر بحالی قابل مذمت ہے۔ نااہل ٹیم نے کپتان کو ہیرو سے زیرو بنا دیا ہے۔ جنرل اسمبلی سے وزیراعظم کے خطاب سے پہلے ملک میں یکجہتی کی فضا بنانا حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے، چیئرمین سنی اتحاد کونسل

جمعہ 20 ستمبر 2019 22:25

جمعیت علماء ہند کی مسئلہ کشمیر پر مودی کی حمایت شرمناک ہے،صاحبزادہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2019ء) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ حکومت تکبر نہیں تدبر اور اپوزیشن جوش نہیں ہوش سے کام لے۔ جمعیت علماء ہند کی مسئلہ کشمیر پر مودی کی حمایت شرمناک ہے۔ حکومت ایران سعودی کشیدگی میں غیرجانبدار رہے۔ چونیاں میں قتل ہونے والے بچوں کے قاتلوں کو گرفتار کر کے عبرت کا نشان بنایا جائے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈ مشتاق سکھیرا کی وفاقی محتسب کے عہدے پر بحالی قابل مذمت ہے۔ نااہل ٹیم نے کپتان کو ہیرو سے زیرو بنا دیا ہے۔ جنرل اسمبلی سے وزیراعظم کے خطاب سے پہلے ملک میں یکجہتی کی فضا بنانا حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ احتسابی عمل مشکوک اور متنازعہ ہو چکا ہے۔ اپوزیشن راہنماؤں کی گرفتاریوں سے کشمیر کاز پر یکجہتی کا ماحول خراب ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا کشمیریوں سے غداری ہے۔ سیاسی اختلافات بھلا کر کشمیر کاز کے لئے متحد ہونے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم دورہ امریکہ سے پہلے قومی قیادت کو اعتماد میں لے۔ جنرل اسمبلی میں عافیہ صدیقی کا مسئلہ بھی اٹھایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جامعہ رضویہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ خیبر پختونخواہ میں حجاب کی پابندی کرنے کا حکم واپس لینا افسوسناک ہے۔

حجاب چوائس نہیں اللہ کا حکم ہے۔ حجاب آرڈیننس کا اجرا ضروری ہے۔ معصوم بچوں کے اغواء کے بڑھتے واقعات پنجاب حکومت کی ناکامی ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت عوامی توقعات پر پورا نہیں اتری۔ حکومت اپوزیشن کے ساتھ محاذ آرائی کی بجائے عوامی مسائل پر توجہ دے۔ حکومتی شخصیات کا احتساب نہ ہونے کی وجہ سے احتسابی عمل پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ سندھ میں مندر پر حملہ قابل مذمت ہے۔