سینٹورس مال میں یونیورسٹیوں اور کالجز کے طلباء کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے مظالم اور جبرواستبداد کی عکاسی کا عملی مظاہرہ پیش

کشمیر اس وقت پوری دنیا میں فلیش پوائنٹ بن چکا ہے اور بھارتی مظالم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو مزید نہیں دبا سکیں گے، مشال ملک

ہفتہ 21 ستمبر 2019 20:03

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2019ء) سنٹر فار سٹریٹجک اینڈ کنٹمپریری ریسرچ (سی ایس سی آر) کے زیراہتمام اسلام آباد کے مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباء نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے مظالم اور جبر و استبداد کی عکاسی کرتے ہوئے عملی مظاہرہ پیش کیا۔ معروف تجارتی مرکز ’’سینٹورس مال‘‘ میں منعقدہ عملی مظاہرہ میں نوجوان طلباء و طالبات نے روایتی کشمیری لباس پہنے ہوئے بھارتی مظالم کا نقشہ شرکاء کے سامنے پیش کیا اور بھارتی قابض افواج کو خواتین، بچوں اور نوجوانوں پر مظالم ڈھاتے ہوئے دکھایا گیا۔

عملی مظاہرہ میں قابض افواج کی طرف سے پیلٹ گنوں اور طاقت کے استعمال سے متعلق بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شرکاء کے سامنے پیش کی گئیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر بھارتی تہار جیل میں قید حریت رہنما یٰسین ملک کی اہلیہ مشال ملک نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے نوجوانوں نے اپنے عملی مظاہرہ میں بھارتی مظالم کی عکاسی کی ہے جس کا مقصد اسلام آباد کے شہریوں اور مقامی و بین الاقوامی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مقبوضہ وادی میں 47 ویں روز سے کرفیو جاری ہے اور بھارتی قابض افواج نے کشمیری عوام پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑ دیئے ہیں جن کی ان کے عزیز و اقارب کو بھی کوئی خبر نہیں اور تمام مواصلاتی رابطے منقطع کر کے مکمل بلیک آئوٹ کیا گیا ہے۔ میڈیا تو درکنار انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی کشمیریوں کی دادرسی کی اجازت نہیں۔ مشال ملک نے کہاکہ میرے شوہر یٰسین ملک سمیت تمام حریت رہنماء اس وقت بھارتی جیلوں میں قید ہیں اور ان پر مظالم ڈھائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر اس وقت پوری دنیا میں فلیش پوائنٹ بن چکا ہے اور بھارتی مظالم کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو مزید نہیں دبا سکیں گے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ کشمیر کی آواز کو ہر سطح پر اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں اور کشمیریوں کی آواز بنیں۔ اس موقع پر انہوں نے ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘، ’’پاکستان زندہ باد‘‘ اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے بھی لگوائے۔