محسن داوڑ خڑ کمر میں احتجاج کروانے سے ہی مکر گئے

وہاں پراحتجاج ہو رہا تھا، میں وہاں کا واحد منتخب نمائندہ تھا اس لیے میں ان لوگوں کو پوچھنے گیا تھا: محسن داوڑ

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ ہفتہ 21 ستمبر 2019 19:35

محسن داوڑ خڑ کمر میں احتجاج کروانے سے ہی مکر گئے
بنوں (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 ستمبر 2019ء) پی ٹی ایم کے رہنما محسن داوڑ خڑ کمر میں احتجاج کروانے سے ہی مکر گئے ہیں۔ محسن داوڑ نے رہائی کے بعد پہلی بار انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ خڑ کمر پراحتجاج ہو رہا تھا، میں وہاں کا واحد منتخب نمائندہ تھا اس لیے میں ان لوگوں کو پوچھنے گیا تھا۔ محسن داوڑ نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے ساتھ جو ہوا وہی کچھ پہلے بھی اس خطے کے لوگوں کے ساتھ ہوتا رہا ہے لیکن اس بار کہانی ذرا مختلف تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی اس خطے میں آئینی اور انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی تھی جسے ایک بار پھر دہرایا گیا ہے۔
 اس سے قبل انہوں نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا تھا کہ ہم پہلے جیسے جوش و جذبے کے ساتھ واپس آ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

خڑ کمر واقعہ کو تاریخ میں پُر امن احتجاج پر حکومت کے ظالمانہ رد عمل کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

اس کے بعد بھی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی کئی خلاف ورزیاں کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ مئی سے ستمبر تک ہمیں پشاور جیل میں اور ہھر ہری پور جیل میں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہری پور کی جیل میں حکومتی دبآ کے پیش نظر ہمیں دہشتگردوں کے سیل میں رکھا گیا۔ جیل میں نہ تو ہم چل قدمی کر سکتے تھے اور نہ ہی ہمیں خبریں دیکھنے ، پڑھنے یا اس حوالے سے دیگر سہولیات فراہم کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سب میں سب سے زیادہ تکلیف دہ ہم جیسے بے ضرر انسانوں پر تشدد کے الزامات عائد ہونا تھا۔ لیکن اس سب کے باوجود ہم اپنے لوگوں کے مساوی حقوق اور امن کے قیام کے ہدف سے پیچھے نہیں ہٹے ، اور یہ تمام چیزیں آگے بھی ہمیں اپنے راستے سے نہیں بھٹکا سکتیں جو تشدد سے پاک راستہ ہے۔انہوں نے کہا کہ جیل تو بہت چھوٹی چیز ہے ہم اپنے لوگوں کے لیے جانیں بھی قربان کر سکتے ہیں۔