دیر سے سونا و جاگنا اور غیر متوازن غذا الزائمر کی بیماری کی بڑی وجوہات ہیں،پروفیسر خالد محمود

ہفتہ 21 ستمبر 2019 23:32

لاہور۔21 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2019ء) الزائمر کے عالمی دن کے موقع پر معروف نیورو سرجن اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیورو سائنسز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا ہے کہ دیر سے سونا و جاگنا اور غیر متوازن غذائیں الزائمر کی بیماری کی بڑی وجوہات ہیں، اس بیماری کے بارے میں ہمیں ملکی سطح پر شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں میں بر وقت آگاہی پیدا ہو اور وہ الزائمر جیسے مرض سے خود کو بچا سکیں ۔

پروفیسر خالد محمود نے بتایا کہ ماہرین دماغ و ذہنی امراض کے مطابق وٹامن بی 12کی کمی ،ذیابیطس ،فالج ، نیند اور صحت مندانہ سرگرمیوں کی وجہ سے الزائمر کی بیماری لاحق ہو سکتی ہے جبکہ نوجوانوں میں دیر سے سونا و جاگنا اور غیر متواز ن غذائوں کا استعمال ذہنی کمزوری کا باعث بنتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ افراد جو بچپن میں سر یا دماغ کی چوٹ سے متاثر ہوئے ہوں اُن میں بھی الزائمر کے عارضے کا شکار ہونے کے امکانات موجود ہوتے ہیں۔

پروفیسر خالد محمود نے کہا کہ اس وقت دنیا میں 5کروڑ کے لگ بھگ افراد الزائمر کا شکار ہیں جس سے بچنے کیلئے تمباکو نوشی اور دیگر نشہ آور اشیاء سے اجتناب کرنا چاہیے ۔دماغی نشو ونما کیلئے معیاری کتب کا مطالعہ اور ان ڈور گیمز جیسے کیرم بورڈ اور ڈرافٹ جیسی سرگرمیاں اپنائی جانی چاہئیں۔ایسوسی ایٹ پروفیسر نیورالوجی ڈاکٹر محسن ظہیر اور اسسٹنٹ پروفیسر آف نیورالوجی ڈاکٹر شاہد مختار نے عالمی یوم الزائمر پر اپنی گفتگو میں کہا کہ بے خوابی کی شکایت، صبح نیند سے بیدار ہوتے ہی سر درد ، دن بھر بوجھل رہنا، سوتے ہوئے سانس پھولنا ، خراٹے لینا بھی حافظے کی کمزوری کی واضح علامات اور وجوہات ہیں ، اسی طرح بعض کیسز میں بلند فشارے خون بھی الزائمر کی وجہ بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اکثر اوقات الزائمر کی بیماری 65برس سے زائد عمر پر حملہ آور ہوتی ہے لیکن یہ اس سے پہلے بھی ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایک جائزے کے مطابق 2050تک دنیا بھر میں 8افراد میں سے ایک شخص الزائمر کے مرض میں مبتلا ہو گا لہذا ہمیں ابھی سے توجہ اور احتیاط کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :