نیب کی نیپرا کے پاور ٹیرف پر نیب کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے حوالے سے چھپنے والی خبر کی وضاحت

ہفتہ 21 ستمبر 2019 23:34

نیب کی نیپرا کے پاور ٹیرف پر نیب کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے حوالے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 ستمبر2019ء) قومی احتساب بیورو (نیب) نے جمعہ کو نیپرا کے پاور ٹیرف پر نیب کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کے حوالے سے چھپنے والی خبر کی وضاحت کرتے ہوئے اسے بے بنیاد اور جھوٹ کا پلندہ قرار دیا ہے۔ نیب کی جانب سے ہفتہ کو جاری کئے گئے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ نیب لاہور نشاط چونیاں پرائیویٹ لمیٹڈ کو نیپرا حکام کی جانب سے پاور پرچیز معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی اور بوگس ادائیگیوں کے الزام کی صرف ایک تحقیق کر رہا ہے۔

یہ انکوائری اس آئی پی پی کی جانب سے حکومت اور کمپنی کے مابین طے شدہ رقم سے زیادہ کی بوگس اور غیر قانونی ادائیگی کے حوالے سے ہے۔ کمپنی نے ٹیرف کے تعین کے وقت غلط اور گمراہ کن اطلاعات فراہم کیں جس کی بنیاد پر یہ غیر قانونی بوگس ادائیگیاں کی گئی تھیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ اس انکوائری میں کمپنی اور حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کسی شرط کو چیلنج نہیں کیا گیا۔

یہ انکوائری صرف دھوکہ اور فراڈ کی بنیاد پر معاہدے کی خلاف ورزی کے الزام کے حوالے سے ہے۔ ترجمان نے کہا کہ نیب حکومت کے پالیسی معاملات میں اپنے آپ کو ملوث کرتا ہے اور نہ ہی نیپرا حکام کے کمپنی کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے کوئی کارروائی کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ مبینہ ملزموں کی جانب سے نیب کے خلاف یہ غلط تاثر دیا جارہا ہے کہ نیب نیپرا کی جانب سے کئے گئے معاہدے کو چیلنج کر رہا ہے۔

نیب کی جانب سے انکوائری کمپنی کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی پر مرکوز ہے جبکہ نیپرا کے کچھ حکام کا کمپنی کو غیر قانونی ادائیگیوں میں کردار ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2012-13ء میں نیپرا نے ازخود نشاط چونیاں پرائیویٹ لمیٹڈ کو دو خطوط لکھے جن میں واضح طور پر اسے کہا گیا کہ اس نے غلط اور گمراہ کن اطلاعات کی بنیاد پر غیر قانونی ادائیگیاں حاصل کی ہیں۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نیپرا کو یہ یقین ہے کہ اس معاملے میں جرم ہوا ہے جس سے قومی خزانے کو 25 سال کے لئے اس کمپنی کو بوگس ادائیگیاں کرنی پڑ رہی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ معاہدے کے مطابق الیکٹرسٹی ٹیرف ایکوٹی کے 15 فیصد تک چارج کرنے کی اجازت کمپنی کو ہے تاہم کمپنی 2010ء سے 2018ء تک 30 سے 70 فیصد کی شرح سے چارج کر رہی ہے جس سے حکومت کو اس دورانیہ میں دس ارب روپے کی غیر قانونی ادائیگیاں کرنی پڑیں۔

اگر 2035ء تک 25 سالہ معاہدے کے مطابق یہ غیر قانونی ادائیگیاں جاری رہیں تو یہ نقصان 30 ارب روپے سے تجاوز کر جائے گا۔ ترجمان نے کہا ہے کہ یہ بات اہم ہے کہ اس نقصان کا تخمینہ نیپرا کی مشاورت سے لگایا گیا ہے اور نیپرا نے اس غیر قانونی ادائیگیوں کی تصدیق کی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ان تمام شواہد کی روشنی میں نیب حتمی نتیجے تک پہنچا ہے اور نیپرا کی رپورٹس نیب کی انکوائری کو مستند قرار دے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ نیب نے ایک معتبر چارٹرڈ اکائونٹنٹ فرم کی خدمات حاصل کی ہیں جس نے ایک جامع رپورٹ دی ہے جس میں نیب کی انکوائری کی توثیق کی گئی ہے۔ ترجمان نے کہا ہے کہ نیب کے موقف کے بغیر جنگ گروپ کی جانب سے دیا جانے والا تاثر کہ نیپرا کے حکام نیب سے خوفزدہ ہیں‘ مکمل غلط اور بے بنیاد ہے۔ نیب نے ایک بار پھر جنگ گروپ سے استدعا کی ہے کہ وہ کوئی بھی ایسی خبر شائع کرنے سے قبل نیب کا موقف بھی لے لیا کریں جو کہ ہمارا قانونی حق ہے۔ نیب کو نیپرا کے حکام کا بہت احترام ہے تاہم بدعنوانی اور بدعنوان کارروائیوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ ہماری قومی ذمہ داری ہے ۔

متعلقہ عنوان :