’’کس شک کے تحت مقدمہ درج کریں‘‘

مینڈکو ں کی برآمدگی نے پنجاب پولیس کو قانون کی کتب پڑھنے اور ماہرین سے مشاورت پر مجبور کر دیا پولیس کا شق معلوم کرنے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف سے بھی رابطہ ،ہمارے متعلقہ نہیں ‘افسران کا جواب

اتوار 22 ستمبر 2019 19:45

’’کس شک کے تحت مقدمہ درج کریں‘‘

خبر کی تصحیح

لاہور میں مینڈکوں کا گوشت ریسٹورنٹس میں استعمال کیے جانے کی خبر من گھڑت نکلی گرفتار افراد کی جانب سے مینڈکوں کو عبقری روڈ پر واقع ایک لیبارٹری میں فروخت کے لیے لیکر جا رہے تھے جسکے بعد انہیں مختلف میڈیکل یونیورسٹیوں میں فراہم کیا جانا تھا جہاں طالبعلم انہیں پریکٹیکل کے لیے استعمال کرتے ہیں

لاہور میں مینڈکوں کا گوشت ریسٹورنٹس میں استعمال کیے جانے کی خبر من گھڑت نکلی، گرفتار افراد کی جانب سے مینڈکوں کو عبقری روڈ پر واقع ایک لیبارٹری میں فروخت کے لیے لیکر جا رہے تھے جسکے بعد انہیں مختلف میڈیکل یونیورسٹیوں میں فراہم کیا جانا تھا جہاں طالبعلم انہیں پریکٹیکل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سے سوشل اور الیکٹرانک میڈیا پر لاہور کے ریسٹورنٹس میں مینڈکوں کا گوشت استعمال کیے جانے کی خبر کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق مینڈکوں کا گوشت ریسٹورنٹس میں استعمال کیے جانے کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ مینڈکوں ..مزید پڑھیے

سابقہ خبر

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2019ء) مینڈکو ں کی برآمدگی کے واقعہ نے پنجاب پولیس کو قانون کی کتب پڑھنے اور ماہرین سے مشاورت پر مجبور کر دیا ۔بتایا گیاہے کہ تھانہ شاہدرہ ٹائون کی حدود سے پولیس نے دو ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے مردہ اور زندہ حالات میں بڑی تعداد میں مینڈک برآمد کر لئے ۔اطلاعات کے برآمد کئے گئے مینڈکوں کا وزن کیا گیا تو وہ پانچ من نکلا۔

بتایا گیا ہے کہ پولیس افسران کے لئے اس وقت مشکل کھڑی ہو گئی جب معلوم ہوا کہ ملکی قوانین کے تحت مینڈکوں کی برآمدگی ہونے سے متعلق مقدمہ درج کرنے کے لیے کوئی قانون موجود ہی نہیں ۔ذمہ دار ذرائع کے مطابق پولیس حکام نے اس سلسلے میں قانون کی شق معلوم کرنے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف سے بھی رابطہ کیا تو اسے سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہاں سے بتایا گیا کہ مینڈک سے ان کا کوئی تعلق نہیں ۔

(جاری ہے)

پولیس کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے اس ضمن میں موقف اپنایا ہے کہ وہ مینڈکوں کو میڈیکل کالجوں کو فراہم کرنے کے لیے اپنے ہمراہ لے جارہے تھے جہاں طلبا ء و طالبات نے ان پر تجربات کرنے تھے۔ملزمان مینڈکوں کو عرصہ دراز سے مختلف علاقوں کیچھپڑوں،دریائوں اور نالوں وغیرہ سے پکڑتے ہیں۔ڈی ایس پی شاہدرہ نے ملزمان کی حراستگی اور مینڈکوں کی برآمدگی کی تصدیق کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ ملزمان کے خلاف کیا کارروائی کی جائے اس ضمن میں جلد فیصلہ کرلیں گے۔

متعلقہ عنوان :