Live Updates

مودی کے جلسہ کو کامیاب بنانے کے لیے امریکا بھر سے بھارتی نژاد باشندوں کو ہیوسٹن پہنچایا گیا

ہزاروں افراد کی اسٹیڈیم کے باہراحتجاجی ریلی بھارتی وزیراعظم کے خلاف نعرے بازی ‘احتجاج میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں کی بھی شرکت

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 23 ستمبر 2019 10:35

مودی کے جلسہ کو کامیاب بنانے کے لیے امریکا بھر سے بھارتی نژاد باشندوں ..
ہیوسٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 ستمبر۔2019ء) ریاست ٹیکساس کے کاروباری مرکز ہیوسٹن کے این آر جی اسٹیڈیم میں بھارتی وزیراعظم نریندری مودی کے جلسے کے خلاف مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی ریلی نکالی اور مودی کو نسل پرست قرار دیتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم کی جانب دنیا کی توجہ دلائی. جلسے کے دوران بھی اسٹیڈیم کے باہر بڑی تعداد میں مظاہرین موجود رہے اور انہوں نے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا.

(جاری ہے)

پاکستان تحریک انصاف امریکا کی جانب سے ٹوئٹر پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر رنگ، نسل، جنس اور عمر سے تعلق رکھنے والے افراد سڑکوں پر نکلے اور مودی کی نسل پرست حکومت کی مذمت کی‘پوسٹ کے مطابق 'مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی پرتشدد مداخلت کے خلاف سخت احتجاج کیاگیا. اپنے خطاب میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستانی حکومت کو نام لیے بغیر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے لوگوں کو بھی کشمیر میں انڈیا کے اقدامات سے مسئلہ ہے جن سے اپنا ملک نہیں سنبھلتا.

نریندر مودی آج کل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب اور تجارتی مذاکرات کے لیے امریکہ کے دورے پر ہیں ‘ نریندر مودی نے کہا کہ بھارت اپنے یہاں (کشمیر میں) جو کر رہا ہے اس سے کچھ ایسے لوگوں کو بھی مسئلہ ہے جن سے خود اپنا دیس سنبھل نہیں رہا ہے. نریندر مودی نے کہا کہ ان لوگوں نے بھارت کے خلاف نفرت کو ہی اپنی سیاست کا محور بنا دیا ہے یہ لوگ وہ ہیں جو امن نہیں چاہتے، دہشت گردی کے حامی ہیں اور دہشت گردوں کو پالتے پوستے ہیں.

نریندر مودی نے اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے وائٹ ہاﺅس میں بھارت کا ایک حقیقی دوست ہے‘ انہوں نے اپنے خطاب میں امریکی صدر ٹرمپ کو گرم جوش، دوستانہ ، قابل رسائی ، توانا اور حس مزاح سے بھرپورقرار دیا. مودی کے خطاب سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس ریلی سے خطاب کیا اور اسے ایک تاریخی واقعہ قرار دیا‘انہوں نے کہا کہ مجھے ٹیکساس آ کر بہت خوشی ہوئی ہے کیونکہ بھارت کے وزیراعظم مودی امریکہ کے سب سے اچھے قریبی اور وفادار دوستوں میں سے ہیں.

قوم پرستانہ بیان بازی کے حوالے سے اپنی مخصوص پہچان رکھنے والے امریکی صدر ٹرمپ نے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر کے خطے میں کشیدگی کا موازنہ امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر سکیورٹی سے کیااور کہا کہ دونوں ممالک یہ سمجھتے ہیں کہ اپنی قوم کو محفوظ رکھنے کے لیے ہمیں اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنا ہو گی. دوسری جانب مودی مخالف احتجاج میں شریک ایک خاتون ماریا قاری کا کہنا تھا کہ ہیوسٹن کے اطرف سے مظاہرین کو جلسہ گاہ تک لانے کے لیے بسوں کا انتظام کیا گیا ہے‘انہوں نے بتایا کہ ریلیاں نکالنے کی منصوبہ بندی میں کم از کم تین گروپ شامل ہیں اور یہاں پر مسلمانوں اور پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہے اور یہ ہزاروں میں ہے.

مظاہرین نے ڈرمز اٹھا رکھے تھے جو انہیں بجاتے ہوئے نعرے لگارہے تھے اور گاتے ہوئے اپنا پیغام اور احتجاج ریکارڈ کروا رہے تھے اور مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کی مشکلات کو ختم کردی جائیں. ادھر امریکا میں بھارتی سفارت خانے کی جانب سے جلسے کو کامیاب بنانے کے لیے مہینوں سے کام کیا جارہا تھا اور کہا جارہا ہے کہ امریکا بھر میں بسنے والے بھارتی شہریوں کو ہیوسٹن پہنچانے کے لیے خصوصی اقدامات کیئے گئے امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جلسہ گاہ میں 50ہزار لوگ موجود تھے جبکہ ریاست ٹیکساس میں اور اس کے گرد ونواح کی ریاستوں میں لاکھوں بھارتی شہری اور طالب علم مقیم ہیں اس صورتحال میں بھارتی سفارت خانے کا امریکا بھر سے محض 50ہزار لوگ جمع کرپانا ایک بڑی ناکامی ہے کیونکہ امریکی اداروں کے2011میں جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 40لاکھ سے زائدبھارتی امریکا میں رہائش پذیر ہیں جن میں سے 3لاکھ کے قریب ریاست ٹیکساس میں بستے ہیں .

ان اعدادوشمار کے حساب 50ہزار افراد کے جلسے پر دنیا بھر میں کامیابی کے ڈھنڈورے پیٹنے والا بھارتی میڈیا دنیا کو یہ بتانے کی اخلاقی جرات نہیں رکھتا کہ جس ریاست میں 3لاکھ کے قریبی بھارتی شہری رہائش پذیر ہیں وہاں 50ہزار لوگوں کو جمع کرنے کے لیے بھارتی سفارت خانے کو امریکا بھر سے لوگوں کو کیوں بلانا پڑا؟بعض اطلاعات کے مطابق دوسری ریاستوں سے آنے وا لے ہزاروں لوگوں کو جہاز کے ٹکٹ اوررہائش پیوسٹن میں مہیا کی گئی لاکھوں ڈالرخرچ کرکے بھارت پیوسٹن میں50ہزار کا ایک مجمع جمع کرپایا ہے جبکہ ہزاروں لوگ اسٹیڈیم کے باہر بھارت کے خلاف سراپا احتجاج تھے.
مودی کے جلسہ کو کامیاب بنانے کے لیے امریکا بھر سے بھارتی نژاد باشندوں ..
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات