حکومت نے اپنی بہت بڑی ناکامی کو قوم سے چھُپایا
جو بھی سوال اُٹھائے گا اُسے غدار، کرپٹ اور نہ جانے کیا کیا کہا جائے گا۔ کالم نگار حامد میر نے پاکستان کو ملنے والی سفارتی کامیابیوں کا بھانڈا پھوڑ دیا
سمیرا فقیرحسین پیر 23 ستمبر 2019 11:10
(جاری ہے)
بھارت نے فوری طور پر شاہ محمود قریشی کے اس بیان کو مسترد کر دیا اور کہا کہ پچاس سے زائد ممالک کی حمایت کا دعویٰ جھوٹ ہے۔
کالم نگار حامد میر نے لکھا کہ اگلے دن 12ستمبر کو پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل میں پاکستان کی جانب سے پیش کئے گئے بیان کو 58 ممالک کی حمایت حاصل ہے اور عمران خان نے ان تمام ممالک کا شکریہ بھی ادا کر دیا۔بھارت نے اس بیان کی بھی تردید کر دی لیکن پاکستانی قوم کو یہی بتایا گیا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کو زبردست سفارتی کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں اور 27 ستمبر کو وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نریندر مودی کو بے نقاب کر دیں گے۔ حامد میر نے اپنے کالم میں بتایا کہ پاکستان کو اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل میں 19ستمبر تک بھارت کے خلاف ایک قرارداد پیش کرنا تھی تاکہ اس قرارداد کی روشنی میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر کونسل کا خصوصی اجلاس بلایا جا سکے۔ اس قرارداد کو پیش کرنے کے لیے پاکستان کو کونسل کے 47میں سے صرف 16رکن ممالک کی حمایت درکار تھی۔ 19ستمبر کو دوپہر ایک بجے کی ڈیڈ لائن تھی۔ حامد میر نے کہا کہ میں نے صبح سے اسلام آباد کے دفتر خارجہ اور جنیوا میں اہم لوگوں سے رابطے شروع کئے تاکہ پاکستان کی قرارداد کی حمایت کرنے والے ممالک کے نام پتا چل سکیں۔ پہلے کہا گیا فکر نہ کریں تھوڑی دیر میں قرارداد جمع ہونے والی ہے پھر نام بتائیں گے۔ جب ڈیڈ لائن گزر گئی تو کہا گیا کہ قرارداد تو جمع ہی نہیں ہوئی۔ یہ سُن کر میں نے پوچھا کہ ہمارے وزیر اعظم نے 58ممالک کی حمایت کا دعویٰ کیا تھا آپ کو تو صرف 16ووٹ درکار تھے پھر قرارداد جمع کیوں نہ ہوئی؟ کہا گیا کہ شاہ محمود قریشی صاحب سے پوچھئے۔ تو جناب سوال بڑا سادہ ہے۔ اگر آپ کے پاس 16ممالک کی حمایت نہیں تھی تو آپ نے 58 ممالک کی حمایت کا دعویٰ کیوں کیا اور اگر آپ کے پاس مطلوبہ حمایت موجود تھی تو آپ نے اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل میں قرارداد کیوں جمع نہ کرائی؟ کیا چکر چل رہے ہیں اور کون کس کو چکر دے رہا ہے؟ انہوں نے اپنے کالم میں لکھا کہ مجھے یہ جاننا ہے کہ اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کے 47ارکان میں چین شامل ہے، سعودی عرب، قطر، بحرین، عراق، نائیجیریا، تیونس اور صومالیہ شامل ہیں۔ ان مسلم ممالک کے علاوہ اس کونسل میں ٹوگو، برکینا فاسو، سینی گال اور کیمرون بھی شامل ہیں جو او آئی سی کے رکن ممالک ہیں۔ پاکستان ان مسلم ممالک کی حمایت کیوں حاصل نہیں کر سکا؟ اس کونسل میں افغانستان اور بنگلہ دیش بھی شامل ہیں۔ اگر 16ممالک کی حمایت حاصل کرنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ گیا تو کوئی بات نہیں، لیکن ناکامی کو چھپانے کے لیے 58 ممالک کی حمایت کا دعویٰ کیوں کیا گیا؟ حامد میر نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا پاکستانی قوم کے ساتھ جھوٹ بول کر آپ کشمیر کے مقدمے کو مضبوط کر رہے ہیں یا کمزور ؟ انہوں نے کہا کہ ہمیں بار بار کہا جا رہا ہے کہ 27ستمبر کو عمران خان جنرل اسمبلی میں مودی کے پرخچے اُڑا دیں گے۔ اس جنرل اسمبلی میں پہلی دفعہ کوئی پاکستانی وزیراعظم مسئلہ کشمیر نہیں اٹھائے گا۔ میں نے اس جنرل اسمبلی میں 1995ء میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی تقریر سنی تھی جس پر میرے ساتھ بیٹھے ہوئے بھارتی صحافیوں کے پسینے چھوٹ گئے تھے۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ 2016ء میں نواز شریف نے اسی جنرل اسمبلی میں کشمیری مجاہد برہان وانی کو خراجِ تحسین پیش کیا تو پورے بھارت میں کھلبلی مچ گئی تھی۔ یقیناً عمران خان بھی جنرل اسمبلی میں ایک دھواں دھار تقریر کریں گے لیکن کشمیریوں کو صرف تقریروں کی نہیں عملی اقدامات کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے اپنے کالم میں مزید کہا کہ اگر آپ بھارت سے جنگ نہیں کر سکتے تو کم از کم جنیوا میں 16ممالک کی حمایت سے ایک قرارداد تو پیش کر سکتے تھے لیکن افسوس کہ قرارداد پیش کرنے کے معاملے میں پاکستانی قوم کے ساتھ دھوکہ کیا گیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ صرف گرجنے سے نہیں بلکہ برسنے سے حل ہو گا کیونکہ جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں۔مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.